وفاقی دارالحکومت کے ارد گرد بڑھتی ہوئی ہاؤسنگ سوسائٹیاں سیکیورٹی رسک

وزارت داخلہ نے روک تھام کے لئے غور شروع کر دیا

پیر 18 مئی 2015 13:26

وفاقی دارالحکومت کے ارد گرد بڑھتی ہوئی ہاؤسنگ سوسائٹیاں سیکیورٹی رسک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18مئی۔2015ء) وفاقی دارالحکومت اور اس کے اردگرد ملحقہ علاقوں میں بڑھتی ہاؤسنگ اسکیمیں دارالحکومت کے لئے سیکیورٹی رسک کا موجب بننیں لگیں۔ وزارت داخلہ نے وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) کے تعاون سے ان بڑھتی ہوئی ہاؤسنگ سوسائٹی کی روک تھام کے لئے سوچ بچار کر رہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سویک ایجنسی کے مطابق شہر اقتدار کے اردگرد درجنوں ہاؤسنگ اسکیمیں بن چکی ہیں جن کی تشہیر کرنے والے اسے اسلام آباد کا حصہ ہونے کا بھی دعویٰ کرتے ہیں ۔

شہری علاقائی حدود کے اندر غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی اور زرعی فارمنگ کے منصوبوں کی تعداد 104 تک پہنچ گئی یہ دلچسپ بات یہ ہے کہ سی ڈی اے کے پاس نہ تو ان سوسائٹیز کا کوئی مکمل ریکارڈ ہے بلکہ یہ نئی سوسائٹیز انتظامیہ کے ساتھ رجسٹرڈ تک بھی نہیں ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں 64 نئی ہاؤسنگ سکیموں پر فی الحال دارالحکومت کے زون 4 میں کام جاری ہے جس میں لہتراڑ روڈ ، سملی ڈیم ، کری روڈ ، پارک روڈ ، بارہ کہو اور اس کے ملحقہ علاقے شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ 2010 تک اس زون میں پرائیویٹ ہاؤسنگ کالونیوں کے قیام کی اجازت نہیں تھی لیکن گزشتہ دور حکومت میں وفاقی ترقیاتی ادارے کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کر کے ان کالونیوں پر پرائیویٹ اسکیمز کی قیام کی اجازت دی گئی تھی ۔اس حوالے سے ایک انگریزی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے ( سی ڈی اے ) کے پلاننگ اور منصوبہ بندی کے ممبر وسیم خان نے شہر اقتدار پر غیر قانونی ہاؤسنگ کے باعث سیکیورٹی خدشات کے بڑھنے کے اثر کو زائل کرتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ان ہاؤسنگ سکیموں میں کوئی ایسے عناصر موجود ہیں جن سے شہر کو غیر محفوظ ہونے کا خدشہ موجود ہو