سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو ذوالفقار مرزا کو گرفتار کرنے سے روک دیا ،کراچی پولیس نے ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کیلئے 9 گھنٹے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت کا گھیرا ختم کر دیا،سندھ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت کا گھیرا کرنے پر آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ساتھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

منگل 19 مئی 2015 22:26

سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو ذوالفقار مرزا کو گرفتار کرنے سے روک دیا ،کراچی ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مئی۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو ذوالفقار مرزا کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کیا جائے، جب کہ سرکاری وکیل نے عدالت میں ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی،ذوالفقار مرزا منگل کی صبح انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پہنچے تو عدالت نے دہشت گردی کے تین مقدمات میں مرزا کی عبوری ضمانت میں تیس مئی تک توسیع کردی۔

اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو حصار میں لیے رکھا، جس کی وجہ سے ذوالفقار مرزا عدالت سے باہر نہ نکلے، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کا خدشہ ہے، اس لیے پولیس کو حکم دیا جائے کہ ذوالفقار مرزا کو گرفتاری کرنے کے بجائے گھر جانے دیاجائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو حکم جاری کیا کہ ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کیا جائے جس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو یقین دلایا کہ سابق وزیر داخلہ سندھ کو گرفتار نہیں کیا جائیگا۔

ذوالفقار مرزا کے وکلا نے دوبارہ سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور مقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کا خدشہ ہے جس پر عدالت نے آئی جی سندھ کو طلب کرلیا۔ ادھرڈاکٹر ذوالفقار مرزا تین مقدمات میں ضمانت میں توثیق کے لیے انسداد دہشت گردی کے عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

عدالت کے عملے نے ذوالفقار مرزا کے ساتھی کی تلاشی لینا چاہی تو ذوالفقار مرزا نے کورٹ روم میں داخلے سے ہی انکار کر دیا۔ ساتھ ہی خود کو بھی تلاشی کیلئے پیش کر دیا۔ مختصر سماعت کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کر دی۔ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے وکلا کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی ڈاکٹر جمیل نے ذوالفقار مرزا کو گھر جانے دینے کے حوالے سے عدالتی احکامات وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا اور پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا گھیرا کر لیا تھا ۔

پولیس کمانڈوز کے ساتھ بکتر بند گاڑی بھی موجود تھی۔ تاہم سنددھ ہائیکورٹ سے احکامات موصول ہونے کے بعد پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا گھیرا ختم کر دیا اور ذوالفقار مرزا 9 گھنٹے بعد واپس گھر کی طرف روانہ ہو گئے۔ سندھ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت کا گھیرا کرنے پر آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ساتھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔