داعش نے سعودی عرب کی مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

ہفتہ 23 مئی 2015 00:09

داعش نے سعودی عرب کی مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول ..

ریاض/ دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مئی۔2015ء) مشرق وسطیٰ میں سرگرم عسکریت پسند گروپ دولت اسلامیہ المعروف داعش نے سعودی عرب کی مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپنے ایک آن لائن بیان میں آئی ایس نے کہا ہے کہ یہ حملہ ان کی تنظیم کے رکن نے کیا ہے جس کا نام ابو عامر النجدی تھا۔یہ پہلی بار ہے کہ داعش نے سعودی عرب میں کسی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس کا اپنے بیان میں کہنا تھا " خلافت کے سپاہی اس خودکش دھماکے کے پیچھے تھے۔

داعش کی طرف سے خودکش بمبار کی تصویر بھی جاری کی گئی ہے ۔ خودکش دھماکہ مشرقی صوبے قطیف کے گاؤں قدیح میں واقع امام علی مسجد میں ہوا جہاں ایک خودکش حملہ آور نے نماز جمعہ کے دوران خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں 30 کے قریب افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم ہسپتال ذرائع نے 22 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے ،زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔

دھماکے کے فوری بعد افراتفری مچ گئی جب کہ عینی شاہدین کے مطابق خود کش حملے کے وقت مسجد میں 100 سے 150 کے قریب افراد موجود تھے، ریسکیو ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا۔دھماکا اتنا شدید تھا کہ انسانی اعضاء دور دور تک بکھر گئے اور ہر طرف خون پھیل گیا ،دھماکے سے مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا ۔ایک نمازی کمال جعفر حسین نے بتایا ہے کہ ہم نے نماز کا پہلا حصہ مکمل کیا ہی تھا کہ ایک زودار دھماکے کی آواز سنائی دی ۔

دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کرشواہد اکھٹے کرنے شروع کردےئے۔قطیف ہسپتال نے فوری طور پر خون کے عطیہ کی درخواست کی ہے جبکہ چھٹی پر گئے ہوئے اسٹاف کو بھی طلب کرلیا گیا ۔وزیر داخلہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خود کش حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اس حملے میں ملوث تمام دہشتگردوں کا تعاقب کرے گی جو قومی اتحاد کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہسعودی عرب کی زیادہ تر شیعہ آبادی ملک کے مشرقی علاقوں میں آباد ہے جو اکثر برابری کے حقوق نہ ملنے پر مظاہرے کرتے ہیں۔گزشتہ نومبر مسلح افراد نے سعودی عرب کے علاقے الدلوا میں عاشورہ کے دن بچوں سمیت سات اہل تشیع افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ملک میں شیعہ برادری کل آبادی کے 10 سے 15 فیصد کے درمیان ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے مسجد میں خود کش بم دھماکے کے مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت اور غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کی

متعلقہ عنوان :