فلاحی سکیموں پر مناسب عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے یہ عدم تکمیل کا شکار ہیں، کمشنر سکھر

جمعرات 28 مئی 2015 14:59

سکھر ۔28 مئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 مئی۔2015ء) کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے فنڈز دے رہی ہے مگر افسوس کہ متعلقہ محکمے انھیں بہتر طریقے سے استعمال نہیں کر رہے جس کی وجہ سے بیشتر ترقیاتی سکیمیں سست رفتاری کا شکار ہیں یہی وجہ ہے کہ ضلع گھوٹکی کی ترقیاتی سکیمیں مقرر کردہ وقت کے بعد بھی مکمل نہیں ہو سکیں اور عوام مشکلات سے دوچارہیں۔

یہ بات انھوں نے اپنی زیر صدارت ضلع گھوٹکی میں ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں متعلقہ محکموں کے افسروں سے ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ لیتے ہوئے کہی۔ انھیں بتایا گیا کہ ضلع گھوٹکی میں اے۔ڈی۔پی 2014-15 کے تحت 602 ترقیاتی اسکیمیں جاری ہیں جن میں 503 ہائی وے ڈویزن، 37 بلڈنگ ڈویزن، 9 ایجوکیشن ورکس، 53 پی۔

(جاری ہے)

ایچ۔

ئی کی ہیں جبکہ 40 ترقیاتی اسکیمیں مکمل ہو چکی ہیں۔ پراونشنل اے۔ڈی۔پی کے تحت ہائی وے گھوٹکی میں 5، بلڈنگ ڈویزن میں 2 اور ایجوکیشن ورکس میں 14 اسکیمیں چل رہی ہیں اس کے علاوہ ایم اینڈ آر پروگرام کے تحت 9 اور ایم۔ڈی۔جی اسکیم کے تحت 7 ترقیاتی جاری ہیں۔ اس موقع پر کمشنر سکھر نے کہا کہ متعلقہ افسروں کو چاہیے کہ وہ فنڈز کو بہتر طریقے سے استعمال کرکے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کریں ،بجٹ کے مطابق ترقیاتی اسکیمیں تشکیل دی جائیں تا کہ کوئی بھی اسکیم سست رفتاری کا شکار نہ ہو ۔

اس موقع پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر گھوٹکی کو ہدایت کی کہ تحصیل سطح پر اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جو کہ اپنی اپنی تحصیل کی ترقیاتی اسکمیوں کا جائزہ لیکر رپورٹ فراہم کریں ۔