برطانیہ کے قبرستانوں کی خالی قبریں، والدین پریشان

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 4 جون 2015 17:43

برطانیہ کے قبرستانوں کی خالی قبریں، والدین پریشان

برسٹل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جون2015ء) 27 سالہ ایما رولینڈ کے ہاں مردہ بچے کی پیدائش ہوئی تو انہوں نے اسے برسٹل کے قبرستان کے بچوں کے لیے مخصوص حصے میں دفنا دیا۔ ایما اور اس کا شوہر ڈارین اکثر اپنے بچے کی قبردیکھنے قبرستان جاتے رہتے تھے۔ ایک دفعہ وہ قبرستان گئے تو انہوں نے اپنے بیٹے کی قبر کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں بچوں کی خالی قبروں کو کھدے ہوا دیکھا۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے قبرستان میں تعمیراتی کام کی مشینیں دیکھی۔

(جاری ہے)

چھوٹی چھوٹی سینکڑوں خالی قبروں کو دیکھ کر ایما اور ڈائرین سمیت درجنوں والدین پریشان ہوگئے۔ انہوں نےبرسٹل سٹی کونسل سے اس حوالے بات کی تو کونسل نے کہا کہ برطانیہ بھر کے قبرستانوں میں ایڈوانس میں قبریں کھدوانے کا رواج ہے۔ ایڈوانس میں قبریں کھودنے سے قبرستان صاف رہتا ہے۔ سٹی کونسل نے یہ بھی بتایا کہ قبرستان کو توسیع دینے کے سلسلے میں وہاں پر تعمیراتی مشینری بھی موجود ہے۔ ایما اور دوسرے لوگوں نے کہا ہے کہ قبرستان کی انتظامیہ نے خرچہ بچانے کے لیے ایک ہی دفعہ رعایتی نرخ پر سینکڑوں قبریں کھدوا لی ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ خالی قبریں دیکھ کر انہیں تکلیف ہوتی ہے، اس لیے خالی قبروں کو بند کیا جائے۔

برطانیہ کے قبرستانوں کی خالی قبریں، والدین پریشان

متعلقہ عنوان :