جماعت اسلامی نے متنازعہ یونین کونسلوں میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کر دیا،شدید بد انتظامی ہلڑ بازی اور الیکشن کمیشن کی ناکامی کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں،اہم صوبائی اجلاس میں مرکزی امیر جماعت کی خصوصی شرکت

ہفتہ 6 جون 2015 23:40

جماعت اسلامی نے متنازعہ یونین کونسلوں میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6 جون۔2015ء) امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات منعقد کرانے میں کامیاب نہیں ہوا اور بد انتظامی کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات پر ہر طرف سے انگلیاں اٹھ رہی ہیں جس سے صوبائی حکومت کی نیک نامی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ جس آفسر نے بھی اپنی ڈیوٹی میں کوتاہی کی اسکو سزاملنی چاہئے اور اور انکا محاسبہ ہونا چاہئے ۔

اس حوالے سے ہفتہ کے روز المرکز اسلامی پشاور میں صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کی صدارت میں جماعت اسلامی کے اراکین پارلیمنٹ اور مرکزی وصوبائی عہدیداروں کا اہم اجلاس ہوا جس میں مرکزی امیر سراج الحق نے خصوصی شرکت کی۔دیگر شرکا میں سینئر صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان مرکزی نائب امیر میاں محمد اسلم ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد اصغر،صوبائی نائب امیر ڈاکٹر محمد اقبال ارکان قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ،صاحبزادہ یعقوب خان اور شیر اکبر کے علاوہ ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان شامل تھے۔

(جاری ہے)

مرکزی امیر سراج الحق نے اس امر پر تعجب کا اظہار کیا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات منعقد کرانے میں کامیاب نہیں ہوا اور بد انتظامی کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات پر ہر طرف سے انگلیاں اٹھ رہی ہیں جس سے صوبائی حکومت کی نیک نامی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ جن جن یونین کونسلوں پر سیاسی جماعتوں ،میڈیا اور آزاد ذرائع کی جانب سے شکایات ہیں ان کا ازالہ کرتے ہوئے دوبارہ انتخابات منعقد کرائے جائیں۔

اور انتخابی عملہ میں جو جو بد انتظامی ملوث پایا جائے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرکے سزا دی جائے اجلاس میں صوبائی نائب امیر ڈاکٹر محمد اقبال نے صوبہ بھر میں جماعت اسلامی کے امیدوواروں کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا جبکہ ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان نے ضلع پشاور میں انتخابات کے اور اس میں ہونے والی بدانتظامی کے بارے میں تفصیلی روپرٹ پیش کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ کے وسطی اضلاع بشمول پشاور میں شدید بد انتظامی دیکھنے میں آئی جس میں ووٹروں کی بروقت رائے دہی میں رکاوٹیں،بیلٹ بکسوں کا تھوڑا جانا اور ائب کیا جان،بیلٹ پیپروں کا جلائے جانا اور پولنگ سٹیشنوں سے باہر لے جانا شامل ہیں۔امیر جماعت کو مزید بتایا گیا کہ کہ پولنگ ایجنٹوں کو مکمل فہرستیں فراہم نہیں کی گئیں اور نتائج بھی وقت پر تیار کرانے میں الیکشن کمیشن ناکام رہا۔پولنگ اسٹیشنوں پر ہلڑ بازی اور لڑائی جھگڑے عام ہوئے 35یونین کونسلوں اور85پولنگ اسٹیشنوں میں بدانتظامی دیکھنے میں آئی۔اجلاس نے اس تاثر کا اظہار کیا گیا کہ شدید بدانتظامی کی وجہ صوبائی حکومت پر بھی انگلیاں اٹھ رہی ہیں اور میڈیا میں اس پر مباحثے چل رہے ہیں۔