اسلام آباد ہائیکورٹ نے گریڈ 20 اور 21 میں ترقیوں کیخلاف درخواست پرپر سنٹرل سلیکشن بورڈ کے اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات طلب کرلیں، سماعت کل تک ملتوی

بدھ 10 جون 2015 17:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سینٹرل سلیکشن پروموشن بورڈ کی طرف سے گریڈ 19 سے 20 اور 20 سے 21 میں دی جانے والی ترقیوں کے خلاف رٹ پٹیشن کی سماعت 18 جون تک ملتوی کر دی، بورڈ کے اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات حکومت سے طلب کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق مختلف سروسز کے 36 افسران کی طرف سے جمع کرائی گئی درخواستوں کی سماعت کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، یہ درخواستیں قیصر نذیر ملک، آفتاب چیمہ، آصف سرمد و دیگر افسران کی طرف سے دائر کی گئیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ پروموشن بورڈ نے قواعد کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ترقیاں دی ہیں اور ان کے موکلین کی اے سی آرز سے دیگر تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے تھے لیکن ترقی کے عمل میں انہیں نظر انداز کیا گیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل افنان کریم کنڈی سے استفسار کیا کہ کیا وزیراعظم کی طرف سے ترقیوں کی منظوری دیئے جانے کے بعد عدالت ان کا جائزہ لے سکتی ہے، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ وزیراعظم ترقیوں کی منظوری دے چکے ہیں اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جا چکا ہے، عدالت نے سنٹرل سلیکشن بور کے منٹس کا ریکارڈ 18 جون کو طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :