قومی اسمبلی ، شاہ محمود قریشی وزیر مملکت رانا تنویر پر برس پڑے

رانا تنویر نے میرے باپ دادا اور خاندان کے متعلق غلط زبان استعمال کی جس کو برداشت نہیں کر سکتا حکومت آنی جانی چیز ہے ، ہاؤس کی اس طرح چلنے نہیں دیں گے،رانا تنویر کی معذرت کے بعد شاہ محمود ایوا ن سے چلے گئے

بدھ 10 جون 2015 17:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر پر برس پڑے اور کہا کہ میرے باپ دادا پر بات کرنے والوں کو بتا دوں کہ اگر یہی سلسلہ رہا تو اس ہاؤس کو نہیں چلنے دیں گے ۔ بدھ کو اجلاس کے دوران اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوئی جب سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ پرویز رشید کی منگل کی کارروائی براہ راست دکھانے کی اپوزیشن کو تسلی دینے کے بعد شاہ محمود قریشی کو بولنے کی اجازت دے دی گئی تو انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے رویئے میں نرمی لائے اس طرح وفاقی وزراء اپوزیشن کی تنقید پر سیخ پا نہ ہوا کریں بجٹ اجلاس کی براہ راست نشریات پر پرویز رشید کے جواب سے مطمئن ہیں لیکن رانا تنویر نے میرے باپ دادا اور خاندان کے متعلق غلط زبان استعمال کی ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا ۔

(جاری ہے)

سرکاری نشستوں پر بیٹھ کر اپنے گریبان میں سوچیں حکومت آنی جانی چیز ہے میرے باپ دادا کے متعلق سب جانتے ہیں اس طرح کی زبان برداشت نہیں کر سکتا ۔ ہاؤس کی اس طرح چلنے نہیں دیں گے اور نہ ہی اس طرح کے رویئے برداشت کروں گا ۔ تاہم شاہ محمود قریشی آپے سے باہر ہو گئے اور سپیکر قومی اسمبلی نے ان کا مائیک بند کردیا لیکن پھر بھی شاہ محمود قریشی غصے اور جذبات میں چیخ چیخ کر رانا تنویر کو مخاطب کرتے رہے جس پر قائد حزب اختلاف اور صاحبزادہ طارق اللہ ان کو منانے ان کی نشست پر چلے گئے اور بڑی مشکل سے منا کر اپنی نشست پر بٹھا دیا ۔ بعدازاں رانا تنویر کی معذرت کے بعد بھی شاہ محمود قریشی کا غصہ برقرار رہا اور جذبات میں خاموشی سے ایوان سے باہر چلے گئے ۔