وزیراعظم پاکستان جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارتی وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی،نریندر مودی کے بیان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید ناخوشگوار ہوئے، شاہ محمود قریشی

بدھ 10 جون 2015 18:42

اسلام آباد ۔ 10 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان سفارتی آداب کے برعکس ہے، بیان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید ناخوشگوار ہوئے، مسلم ممالک برما کے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش کیوں ہیں۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر شیریں مزاری اور لعل مالی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے سفارتی آداب کے برعکس بیان سے گڑھے مردے اکھاڑنے کی کوشش کی جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید ناخوشگوار ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارتی وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی مگر جواب میں دونوں ممالک کے مذاکرات بحال نہیں ہوئے، دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ کی ملاقات بھی رسمی ہی رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر بھی ایک سنجیدہ طبقہ موجود ہے جو دونوں ممالک کے حالات خراب ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم کے بیان پر جو ردعمل ظاہر کیا اس پر بہت افسوس ہوا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے برما کے مسلمانوں کے حوالے سے کہا کہ برما کے مسلمانوں کے قتل عام پر مسلم ممالک خاموش کیوں ہیں، برما کے مسلمانوں کا معاملہ او آئی سی میں اٹھایا جانا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے برما کے مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے برما کے مسلمانوں پر مظالم کے خلاف ضلعی سطح پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔

متعلقہ عنوان :