گونگے،بہرے نوجوان سے ساتھیوں کی زیادتی،پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار

بھائی کو ورکشاپ پر کام سیکھنے کے لئے لگوایا،بیمار ہونے پرہسپتال سے معائینہ کرایا تو پتہ چلا کہ زیادتی ہوئی ہے،بھائی عرفان کی میڈیاسے گفتگو راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس کامقدمہ درج کرنے سے انکار،ورکشاپ کے مالک نے متاثرہ نوجوان کے خلاف چوری کی درخواست دیدی

بدھ 10 جون 2015 19:41

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء ) وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں قوت سماعت اور قوت گویائی سے محروم نوجوان کے سا تھ ان کے ساتھیوں کی جانب سے جنسی طو ر پر زیادتی کرنے پروفاقی پولیس نے ملزما ن کے خلاف مقدمہ دائر کرنے سے انکا ر کر دیا متاثرہ شخص کے بھائی عرفان حارث نے واقعہ سے متعلق میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ وہ اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون میں ایک ورکشاپ پر بطور اکاؤننٹ ملازمت کرتا ہے اور وہا ں اسے نے چند ماہ قبل اپنے 23سالہ بھائی کے لئے بھی ملازمت کا بندو بست کیا عرفان حارث کا کہنا ہے کہ اس کا بھائی جو کہ قوت سماعت اور قوت گویائی سے محروم ہے اپنے دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ کام سیکھنے کے لئے وہاں رہ رہا ہے وہ گزشتہ ایک ماہ سے بیمارہے اور میں اسے وہاں سے اپنے گھر صادق آباد میں لے گیا ہوں جب اسے ہسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ نو جوان کو یورین انفیکشن ہے اور انہوں نے بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی سے چند ٹیسٹ کروانے کی ہدائیت کیں ٹیسٹ کے نتائج آنے پر متاثرہ شخص کے خاندان کو بتایا گیا کہ نوجوان کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ پولیس کیس ہے ۔

(جاری ہے)

متاثرہ نوجوان کے بھائی حارث کا کہنا تھا کہ میرا بھائی بولنے سے قاصر ہے وہ یہ نہیں بتاسکتا کہ اس کے ساتھ کیا واقعہ رونما ہو ا ہے تا ہم متاثرہ نوجوان کی میڈکل رپورٹ کی روشنی میں جب صادق آباد پولیس سے کیس درج کرانے کے حوالے سے رابطہ کیا تو انہوں نے یہ کہ کر ٹال دیا کہ جہاں یہ واقعہ رونماہوا ہے وہا ں کی متعلقہ پولیس سے رابطہ کیا جائے جسکے بعد میں نے پیر کو آبپارہ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرانے کے لئے رجوع کیا تو وہا ں پولیس نے کیس درج کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کے متاثرہ نوجوان کے مالک نے میرے خلاف پہلے ہی شکائیت درج کرارکھی ہے جس میں اس نے رقم چوری کرنے کا الزام لگایا ہے اس حوالے سے جب مالک سے رابطہ کیا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ اس نے حارث کے خلاف شکائیت درج کرارکھی ہے کیونکہ وہ مجھے دھمکیاں دے رہا ہے تاہم میرے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں کیس درج کرانے سے متعلق جب تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تمام واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ کہ وہ اس معاملے سے بے خبر ہیں کہ آیا کسی نے جنسی زیادتی کیس سے متعق کوئی شکائیت درج کرائی ہے کہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :