مچھلی کے شکار پر عائد پابندی کی خلاف ورزی پر 6افراد کے خلاف کارروائی

مچھلی پکڑنے والے جال ، جنریٹرو دیگر آلات اور پکڑی گئی مچھلی قبضہ میں لے لی گئی

بدھ 10 جون 2015 19:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) محکمہ ماہی پروری کی چھاپہ مار ٹیم نے ضلع اٹک میں دریائے سندھ کے پانیوں پر چھاپہ مار کر مچھلی کے شکار پر عائد پابندی کی خلاف ورزی اور غیر قانونی شکار میں ملوث 6افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر ان کے قبضہ سے مچھلی پکڑنے والے جال ،جنریٹر و دیگر آلات اور پکڑی گئی مچھلی قبضہ میں لے کر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے -ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری ڈاکٹر محمد ایوب نے یہ بات آج یہاں مچھلی کے شکار پر پابندی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی-اس موقع پر تمام متعلقہ افسران بھی موجو دتھے-انہوں نے کہا کہ مچھلی کے شکار پر پابندی پر عملدر آمد یقینی بنانے کے لئے صوبائی سطح پر ڈائریکٹر فشریز ایکو کلچر کی سربراہی میں چھاپہ مار پارٹی تشکیل دی گئی ہے جو دوران بند موسم (یکم جون تا 31اگست2015) مچھلی کے شکار کی روک تھام کے لئے کارروائیاں کرنے کی مجاز ہو گی-ڈاکٹر محمد ایوب نے کہا کہ پنجاب فشریز ایکٹ 1999کے تحت صوبہ پنجاب کے تمام قدرتی پانیوں میں یکم جون سے جال سے مچھلی کے شکار کرنے پر پابندی عائد ہے -انہوں نے کہا کہ شکار پر پابندی کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کہ صوبہ پنجاب میں کاشت کی جانے والی بیشتر اقسام یعنی روہو،موری،تھیلا،گراس کارپ اور سلو رکارپ وغیر ہ قدرتی پانیوں میں اپنی نسل کی افزائش کرتی ہیں اور ان کی نسل کو بچانا محکمہ کی ذمہ داری ہے