وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں بس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کے احکامات جاری

بدھ 10 جون 2015 22:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں بس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کرنے اور اس منصوبے کے ذریعے یومیہ 5- لاکھ مسافروں کو سفری سہولیات کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے ہیں۔ انہوں نے 17.8کلو میٹر طویل گرین لائین منصوبے کو 2016کے تک مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی جس کے ذریعے3لاکھ مسافر سفر کرسکیں گے۔

اس منصوبے کی پی سی ون کے تخمینے16085ملین روپے کی منظوری(ECNEC)دے چکی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کو بھی 26کلو میٹر طویل ییلو لائیں منصوبے جس کے ذریعے ایک لاکھ 50ہزار مسافر سفر کر سکیں گے پر بھی رواں سال کام کا آغاز کرنے کی ہدایت دی ہے۔سرکاری و نجی شراکتداری کے تحت یے منصوبہ2017کے اختتام تک مکمل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ کے مالی تعاون کے ذریعے 4.7کلو میٹر اورنج لائیں منصوبہ جس کے تحت 50ہزار مسافر سفرکرسکیں گے،پر بھی جلد سے جلد کام شروع کرکے 2016کے آخر تک اس کو مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

جس کیلئے2.36 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یے احکامات بی آر ٹی منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران دیے۔اجلاس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی، وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عمر رحمان ملک، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری عمل الدین بلو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحیٰ فاروقی، سی ای او گریں لائن پروجیکٹ صالح فاروقی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا اور اہم شہر ہے جوکہ تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز ہے اور شہر میں عام لوگوں اور محنت کشوں کو مؤثر سفری سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ کراچی کے شہریوں کو بہتریں سفری سہولیات دینے اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے حکومت سندھ نے شہر میں بس ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم(بی آر ٹی ایس)شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یے مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ گریں لائن، ییلو لائیں اور اورنج لائیں سروس اہم ہے اور ان منصوبوں پر عملدرآمد آخری مراحل میں ہے اور ان منصوبوں کے ذریعے عملدرآمد اور لوگوں کو سہولیات فراہم کرنا اشد ضروری ہیں۔ سی ای او گریں لائن منصوبہ صالح فاروقی نے بریفنگ میں بتایا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر مشتمل علیحدہ کمپنی تشکیل دی گئی ہے، جس میں چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ بھی شامل ہیں، شیڈول ک مطابق جولائی 2015 میں اظہار دلچسپی ٹینڈر جاری کئے جائیں گے۔

منصوبے کا ٹھیکہ ستمبر2015میں دیا جائے گا اور منصوبہ ستمبر2016میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی مجموعی لاگت 16- ارب روپے میں سے وفاقی حکومت نے 2.96ارب روپے جاری کئے ہیں، منصوبے کی مجموعی 17.8لمبائی ہے، جہاں 6- انٹرسیکشن ہونگے، تاکہ ٹریفک کی بلاتعطل روانی جاری رہے، انہوں نے بتایا کہ گریں لائن منصوبے پر 21اسٹیشن ہونگی اور ہر اسٹیشن پر لفٹ اور اسکیلٹرس کی سہولیات میسر ہونگی،گریں لائن کاروٹ سرجانی ٹاؤن سے گرومندر تک ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عمر رحمان ملک نے ییلو لائن سے متعلق بریفنگ میں بتایا منصوبے میں چار کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا جن میں سے ایک کامیاب ہوئی اور اب منصوبہ کانٹرکٹ دینے کیلئے تیار ہے۔ منصوبے کی مجموعی لاگت13.5ارب روپے ہے، 15- فیصد سندھ حکومت دیگی، جبکہ 16فیصد چین کی بینکوں کے ذریعے قرضہ حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 26کلو میٹر طویل منصوبے میں 24اسٹیشن ہونگے اور یومیہ ایک لاکھ 50ہزار مسافر سفر کرسکیں گے، دسمبر2015میں منصوبے کا فنانشل کلوز ہوگا اور منصوبہ 2017میں مکمل ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ ییلو لائن منصوبہ پر پی پی سرمائے کاری موڈ کے تحت ہی عملدرآمد کیا جائے۔صوبائی سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد شروع کرنے کیلئے تمام قوائد و ضوابط پورے کردیے ہیں۔آگست میں منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔ اس منصوبے کو ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، جس کے ذریعے یومیہ 50ہزار مسافر سفر کر سکیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں پیش کی گئی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے بی آر ٹی منصوبے کیلئے کمانڈاینڈ کنٹرول مرکز قائم کرنے کی ہدایت دی تا کہ لوگوں کو بہتریں مفت سروس فراہم کی جائے۔ انہوں نے اس مقصد کیلئے 30ملیں روپے منظور کرتے ہوئے یے مرکز پولیس ہیڈکوارٹر گارڈن کراچی کے سامنے سرکاری عمارت میں قائم کرنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ عنوان :