پاکستانی تاجروں کو کینیا کے تاجروں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبہ سازی کا آغاز کرنا چاہیے‘اعجاز اے ممتاز

پاکستان کینیا کو ٹیکسٹائل مصنوعات، فارماسیوٹیکل، لیدر مصنوعات، پلاسٹک، کیمیکلز اور آلات جراحی وغیرہ برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،صدر لاہور چیمبر

بدھ 10 جون 2015 22:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) کینیا کے ہائی کمشنر پروفیسر جولیس کے بٹوک نے کہا ہے کہ پاکستان اور کینیا کے درمیان تجارت کا حجم بڑھانے کے لیے نئی حکمت عملی وضع کی جارہی ہے۔ وہ لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتازاور نائب صدر سید محمود غزنوی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین خواجہ خاور رشید، ظفر محمود مقصود احمد بٹ کے علاوہ جمیل اے ناز بھی اجلاس میں موجود تھے۔

ہائی کمشنر نے کہا کہ کینیا کا لیگل اور فنانشل سسٹم بہت مضبوط ہے، پاکستانی تاجروں کو کینیا کے تاجروں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبہ سازی کا آغاز کرنا چاہیے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مستقل بنیادوں پر تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر بھی ضرور دیا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ کینیا افریقہ کا اہم ملک ہے جس کے تجارتی و معاشی تعاون کا فروغ پاکستان کے لیے بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کینیا کے ہائی کمشنر کو آگاہ کیا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری افریقی خطے کی پوٹینشل کو اْجاگر کرنے کے لیے بہت سا کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ پاکستان اور کینیا کے درمیان تجارت کا حجم بتدریج بڑھ رہا ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر سید محمود غزنوی نے کہا کہ درآمدات کے سلسلے میں کینیا پاکستان کو ترجیح دے، پاکستانی مصنوعات معیار کے حوالے سے بہترین اور کینیا کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ پاکستان کینیا کو ٹیکسٹائل مصنوعات، فارماسیوٹیکل، لیدر مصنوعات، پلاسٹک، کیمیکلز اور آلات جراحی وغیرہ برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے تجارتی وفود کے تبادلے اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

متعلقہ عنوان :