اسلام آباد : اسیپکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس، وزیر اعظم کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 11 جون 2015 13:17

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 11 جون 2015 ء) : اسپیکر قومی اسمبلی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھی شرکت کی، وزیر اعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈ ر شاہ صاحب کو یہ بتاتا چلوں کہ موٹروے سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے میں بھی بن رہی ہے، انہوں نے کہا کہ موٹر وے 1990 ء میں ہی بن جاتی لیکن عملاً ہماری حکومت 1991 ء میں اقتدار میں آئی تھی میں لیکن پھر 1993 ء تک ہماری حکومت نہیں بنی۔

اگر ہماری حکومت ختم نہ ہوتی تو پورے ملک میں موٹر ویز کا منصوبہ پھیلا دیتے، انہوں نے کہا کہ ہمارے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت آئی اگر پی پی پی کے دور میں بھی موٹر وے بن جاتی تو کتنا اچھا ہوتا، وزیر اعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کو فری پورٹ کا درجہ دیا جائے گا، مکیونکہ ہم گوادر کو بہترین پورٹ اور بہترین ضلع بنانا چاہتے ہیں، گوارد میں بھی دبئی، سنگا پور اور ہانک کانگ جیسی ترقی ہونی چا ہئیے، اس سلسلے میں ہم سب کی بیٹھ کر بات پونی چاہئیے، پاکستان اور پورے خطے کے لیے گوادر ایک تحفہ ہونا چاہئیے، جس سے ہم دوسرے ممالک کے ساتھ آپس میں تعلقات کو بڑھائیں اور گوادر کے راستوں سے در آمدات اور بر آمدات کی جائیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ گوادر کو دنیا کی بہترین بندر گاہ بنانا چاہتے ہیں، گوادر سے کرچی تک کوسٹل ہائی وے بھی ہم نے بنائی تھی، اب ہم گوادر کو گلف ممالک کی طرح ڈیوٹی فری پورٹ بنانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے منصوبوں کی تعریف کی جانی چاہئیے، حیدر آباد سے کراچی موٹر وے کا کام شروع ہو چکا ہے، اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے لیے تیس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، وزیر اعظم نے بتایا کہ میرے گذشتہ دورہ تاجکستان کے دوران مجھے پتہ چلا کہ تاجک عوام کی بھی خواہش ہے کہ ہم آپس میں لنک بڑھائیں، انہوں نے کہا کہ میں پی پی کی جانب سے شروع کیے گئے منصوبوں کا بھی معترف ہوں، ملتان ائیر پورٹ کے افتتاح کے دن میں نے گیلانی صاحب کو بلایا، عطا آباد جھیل پر ٹنل کا منصوبہ پی پی پی کا تھا جسے مکمل کیا جا رہا ہے اور اس پر 26 ارب روپے خرچ ہوں گے، نواز شریف نے کہا کہ لاہور سے ملتان موٹر وے بھی جلد شروع کی جائے گی، اور اگر اللہ نے چاہا تو حکومت کے جتنے سال بچے ہیں ان میں موٹر ویز کے منصوبے مکمل کر لیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی عوام ، بالخصوص سندھ اور تھر کی عوام کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کہ تھر سے کوئلہ نکال کر ہم بہت جلد بجلی پیدا کرنے والے ہیں جس سے 650 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کی جائے گی، اگلے تین سالوں میں بجلی کو اس سطح پر لے آئیں گے کہ لوڈ شیڈنگ سرے سے ختم ہو جائے گی، وزیر اعظم نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ کہیں بھی اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اگر ہو رہی ہے تو وہاں جہاں بل کی ادائیگی نہیں کی گئی.