اقتصادی راہداری منصوبہ خطے میں گیم چینجر ہوگا، نیا پاکستان بنانے والے خیبر پختونخوا نہیں بدل سکے، دیامر بھاشا، داسو، نیلم جہلم، تربیلا فیز فور اور گدو پاور پراجیکٹ، پن بجلی کے منصوبوں کے لئے رقوم مختص کرنے سے ملک کی معیشت کو استحکام ملے گا عمر ایوب خان

جمعرات 11 جون 2015 13:18

اسلام آباد ۔ 11 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے میں گیم چینجر ہوگا، نیا پاکستان بنانے والے خیبر پختونخوا نہیں بدل سکے، دھرنے کے دوران پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر اس طرح حملہ کیا گیا جس طرح سومنات کے مندر پر حملہ ہو، مشکلات کے باوجود حکومت نے بہترین بجٹ پیش کیا ہے، بجلی بحران کے خاتمے کے لئے 10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے 2017ء میں مکمل ہوں گے۔

خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں وسیع پیمانے پر دھاندلی اور بے ضابطگیاں ہوئیں۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی ترجمانی کا ادارہ ہے، بجٹ کا عمل اور کسی جماعت کی مقبولیت کے پیمانے کا اندازہ اس وقت لگایا جا سکتا ہے جب کوئی جماعت الیکشن میں کامیابی حاصل کرتی ہے۔

(جاری ہے)

بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنانا یا اس کی اہمیت سے انکار کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ بجٹ کے بعد منڈی بہاؤالدین میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی ضمنی الیکشن میں کامیابی ہمارے بجٹ اور پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔ یہ عوام کی عدالت کا فیصلہ ہے جسے سب کو قبول کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک سمیت تمام عالمی اداروں کی رپورٹوں میں گزشتہ دو سالوں کے دوران 180 ڈگری کا ٹرن آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 40 کھرب سے زائد حجم اور 1500 ارب کے ترقیاتی پروگرام کا حامل بجٹ تاریخی نوعیت کا ہے۔ توانائی کے بحران نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے، 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کے منصوبوں کے لئے رقم مختص کی گئی ہے۔ 2017ء میں یہ سسٹم میں شامل ہوگی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے دیامر بھاشا، داسو، نیلم جہلم، تربیلا فیز فور اور گدو پاور پراجیکٹ، پن بجلی کے منصوبوں کے لئے رقوم مختص کرنے کو سراہا اور کہا کہ پن بجلی کے ان منصوبوں سے ملک کی معیشت کو استحکام ملے گا۔

انہوں نے کاشتکاروں کے لئے 650 ارب روپے کے قرضوں کی حد مقرر کرنے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے وزارت خزانہ کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر اس طرح حملہ کیا گیا جیسے سومنات کے مندر پر حملہ ہو جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری نے لا محالہ متاثر ہونا تھا۔ پاکستان کو بدلنے والے کے پی کے کو نہیں بدل سکے، ہر شعبہ میں کے پی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں خونی الیکشن کرائے جس میں 28 افراد شہید ہوئے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے پاکستان آگے جائے گا۔ انہوں نے تجویز دی کہ بجٹ سازی کے عمل کو بہتر بنایا جائے۔ پانی کے ذخائر کی تعمیر کے لئے صوبوں اور مرکز کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ کالا باغ ڈیم متنازعہ مسئلہ ہے، اے پی سی طلب کر کے اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔