برطانوی سائنسدانوں کا ڈائنو سارز کی باقیات سے خون کے سرخ جرثومے اور پروٹین دریافت کرنے کا دعوی

جمعرات 11 جون 2015 14:25

لندن ۔11جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) برطانوی سائنسدانوں نے لاکھوں سال قبل کے ڈائنو سارز کی باقیات کی ہڈیوں سے خون کے سرخ جرثومے اور پروٹین دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے فوسلز والی باقیات کی قدروقیمت میں اضافہ کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں جبکہ برطانوی ماہرین کی ٹیم قدیم دور کے ڈائنو سارز کے بارے میں مزید تحقیق کیلئے البرٹا (کینیڈا) روانہ ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو شائع شدہ تحقیق کے مطابق تحقیقی ٹیم سربراہ اور امیپریل کالج کے محقق برٹیزو نے کہا ہے کہ ڈائینو سارز کے سلز مناسب طریقے سے محفوظ نہیں رکھے گئے تھے جبکہ اس قسم کے ڈائینو سارز 75ملین سال قبل روئے ارض پر پائے جاتے تھے ۔ تحقیقی ٹیم ان ڈائینو سارز سے ملنے والے خون کے سرح جرثموں اور کولیجن نامی پروٹین پر تحقیق کے سلسلہ میں البرٹا (کینیڈا )روانہ ہوگئی ہے ۔ ٹیم نے ان ڈائینو سارز کی 8ہڈیوں کا مالیکیولر مائیکرو سکوپی کے ذریعے تجزیہ کیا ہے ۔