ملک میں بجلی چوری ہوتی ہے تاہم لائن لاسز کو بھی ان کے کھاتے میں ڈالا جا رہا ہے،قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ

جمعرات 11 جون 2015 14:58

اسلام آباد ۔ 11 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ملک میں بجلی چوری ہوتی ہے تاہم لائن لاسز کو بھی ان کے کھاتے میں ڈالا جا رہا ہے۔ حکومت کی طرف سے ہمارے دور میں گوادر بندرگاہ کو چین کے حوالے کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھنے کو سراہتے ہیں، پالیسیوں میں تسلسل جاری رہے تو ملک ترقی کرے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر انہوں نے کہا کہ موٹر وے منصوبہ 1990ء میں ہی شروع ہو جاتا تو آج لوگ اس طرح کی بات نہ کرتے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بجٹ تقریر میں بعض اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بات کی ہے۔ وزیر خزانہ سے درخواست ہے کہ میری بجٹ تقریر وزیراعظم کے علم میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2012ء میں گوادر پورٹ کو چین کے حوالے کیا اور موجودہ حکومت نے اس پر کام جاری رکھا، اگر ماضی میں بھی یہی تسلسل رہتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری صرف سندھ میں نہیں پورے ملک میں ہوتی ہے، لائن لاسز کو اگر مد نظر رکھا جائے تو پھر پورے ملک کو ہی بند کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :