وزیراعظم نے اپوزیشن کے شکوے کے باوجود مودی کی پاکستان مخالف ہرزہ سرائی کا قومی اسمبلی میں جواب دینا مناسب نہ سمجھا

جمعرات 11 جون 2015 15:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے شکوے کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستان کے خلاف بیان بازی کا قومی اسمبلی میں جواب دینا مناسب نہ سمجھا، سید خورشید شاہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے پاکستان کی خود مختاری کو چیلنج کیا، بھارت کو موثر جواب دینا ضروری ہے، دیہات میں 18 تا 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے حالانکہ ہم سمجھتے تھے کہ موجودہ حکومت کے آتے ہی 24 گھنٹے میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کے خلاف مسلسل بیان بازی کر رہے ہیں، جس سے پاکستان کی خود مختاری چیلنج ہو رہی ہے، ہم نے حکومت کو بھارت ک موثر جواب دینے کیلئے قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کی تجویز دی ہے جو کہ پاکستان کی خود مختاری کیلئے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

تاہم وزیراعظم نواز شریف نے اس کے بعد اپنی 15سے 20منٹ کی تقریر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستان کے خلاف بیان بازی کا جواب دینا مناسب نہ سمجھا بلکہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے نواب علی وسان کی تقریر میں اٹھائے گئے سوالوں کا جواب دیتے رہے۔

علاوہ ازیں سید خورشید شاہ نے کہا کہ 1993ء میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے اسلام آباد تا لاہور موٹروے منصوبہ بند نہیں کیا تھا۔ نیز ملک بھر میں اس وقت بھی دیہی علاقوں میں 18 تا 20گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے حالانکہ ہم سمجھتے تھے کہ موجودہ حکومت نے آ کر 24گھنٹے میں بٹن دبائے گی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔