ٹیکسوں کی بھر مار سے مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمتوں میں اضافے سے مرغی عام شہریوں کی پہنچ میں نہیں رہے گی جو پہلے ہی دال خریدنے کی سکت نہیں رکھتے، پولیٹری صنعت میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہوئی

ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی وفدسے گفتگو

جمعرات 11 جون 2015 15:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء ) ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے حالیہ بجٹ میں پولٹری مصنو عات ، پولٹری فیڈ اور اسکے اجزاء پر حالیہ بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسز کے حوالے سے کہا ہے کہ ٹیکسوں کی بھر مار سے مرغی کے گوشت اور نڈوں کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافے سے مرغی عام شہریوں کی پہنچ میں نہیں رہے گی جو پہلے ہی دال خریدنے کی بھی سکت نہیں رکھتے پولیٹری صنعت میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہوئی ہے اور اس سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ۔

حکومتی ذمہ داران سے پولٹری صنعت کو درپیش مسائل کے حل اور پولٹری پر عائد کردہ کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کی واپسی کے لئے رابطہ کیا جائیگا۔ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا میں مرغی کے گوشت اور انڈوں سے حاصل ہونیوالی سستی پروٹین کم استعمال کرنے والا ملک ہے ۔

(جاری ہے)

پولیٹر ایسوسی ایشن کے وفد میں ڈاکٹر محمد اسلم ، ڈاکٹر محمد صادق ، حسن سروش خان اور ملک اختر شامل تھے ۔

جنہوں نے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کو آگاہ کیا کہ پولٹری مصنوعات کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کم کر کے پاکستان کو بیرون ملک کی منڈی بنایا جا رہا ہے عوام کی خوراک مرغی کے گوشت اور انڈوں کو مہنگا اور نایاب ہونے سے بچانے کیلئے پولٹری فیڈز اور اس کے اجزاء کو مجوزہ ٹیکسز سے استسنیٰ دیا جائے تاکہ پولٹری کی صنعت کی بحالی اور ترقی کا عمل نہ رکے۔

متعلقہ عنوان :