آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مغربی روڈ کیلئے 30 ارب روپے، عطاء آباد میں سرنگ کی تعمیر کیلئے 27 ارب روپے مختص کئے ہیں‘ خیبرپختونخوا میں ہزارہ موٹر وے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے ، کراچی‘ حیدر آباد اور ملتان سکھر موٹر وے پر جلد کام شروع ہوگا‘ اگر 1993ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پشاور سے کراچی تک موٹر وے بن چکی ہوتی‘ وسط ایشیائی ممالک گوادر بندرگاہ تک پہنچنے کے خواہشمند ہیں‘ گوادر کو فری پورٹ قرار دینا چاہئے، اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے‘ تھر میں 350 کے دو کول پاور منصوبے، پورٹ قاسم اور حب میں 1300 میگا واٹ کے دو منصوبے شروع کئے ہیں

وزیراعظم نواز شریف کاقومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 11 جون 2015 15:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مغربی روڈ کیلئے 30 ارب روپے، عطاء آباد میں سرنگ کی تعمیر کیلئے 27 ارب روپے مختص کئے ہیں‘ خیبرپختونخوا میں ہزارہ موٹر وے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے ، کراچی‘ حیدر آباد اور ملتان سکھر موٹر وے پر جلد کام شروع ہوگا‘ اگر 1993ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پشاور سے کراچی تک موٹر وے بن چکی ہوتی‘ وسط ایشیائی ممالک گوادر بندرگاہ تک پہنچنے کے خواہشمند ہیں‘ گوادر کو فری پورٹ قرار دینا چاہئے، اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے‘ تھر میں 350 کے دو کول پاور منصوبے، پورٹ قاسم اور حب میں 1300 میگا واٹ کے دو منصوبے شروع کئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ نواب وسان کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ موٹر وے سندھ میں بھی بن رہی ہے خیبرپختونخوا میں بھی بن رہی ہے اور مستقبل میں بلوچستان میں بھی بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور تا کراچی موٹر وے 1990ء میں بننا تھی مگر بعد میں ہماری حکومت ختم رکدی گئی لہذا کیسے بن سکتی تھی علاوہ ازیں 1997 میں ہم نے گوادر سے کراچی تک کوسٹل ہائی وے منصوبہ شروع کیا ہم گوادر کو بہترین بندرگاہ بنانا چاہتے ہیں قائد حزب اختلاف سے گزارش ہے کہ گوادر کو خصوصی حیثیت دیکر اسے فری پورٹ بنایا جائے اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہونی چاہئے تاجکستان سمیت وسط ایشیائی ملکوں کی خواہش ہے کہ گوادر بندرگاہ تک پہنچنا چاہتے ہیں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کے لئے تیس ارب روپے جبکہ عطاء آباد میں بیس کلومیٹر طویل سرنگ کی تعمیر کیلئے ستائیس ارب روپے مختص کئے ہیں