ایل این جی منصوبوں کی تکمیل میں حفاظتی لائحہ عمل مدنظر رکھنا اہم ضرورت ہے

تیل و گیس سیکٹر سے تعلق رکھنے والے معروف ملکی و غیر ملکی ماہرین کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 11 جون 2015 17:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) تیل و گیس سیکٹر سے تعلق رکھنے والے معروف ملکی و غیر ملکی ماہرین نے کہاہے کہ ملک میں جاری توانائی بحران کو ختم کرنے کے لیے لگائے جانیوالے ایل این جی منصوبوں کی حساسیت، اہمیت اور بے پناہ لاگت کو مدنظررکھتے ہوئے بین الاقوامی معیار کے مطابق حفاظتی لائحہ عمل اختیار کرنا کسی بھی منصوبے کی تکمیل کا لازمی جزو ہے۔

تیل و گیس کے ماہرین کے مطابق حفاظتی لائحہ عمل کو نظر انداز کرنا انسانی جانوں کے ضیاع، ماحولیاتی تباہی اور بھاری مالی نقصان کا سبب بن سکتا ہے جبکہ ایندھن کو ذخیرہ کرنے والے پلانٹس اوردوسری صنعتوں میں اگر سخت حفاظتی انتظامات کا خیال نہ رکھا جائے تو اچانک کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا خطرہ رہتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو وفاقی دالحکومت میں منعقد کیے گئے ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔

ایونسیون کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بختیار ایچ وائیں نے اپنے خطاب میں کہاکہ پروسیس سیفٹی انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور کسی بھی صنعت کا ناگزیر تقاضا ہے جبکہ اس پر عمل درآمد اور توجہ دینے سے نہ صرف پیداواری عمل میں خلل پیدا نہیں ہوتا بلکہ ایسے نتائج سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے جو انسانی جانوں اور ماحول کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سیفٹی کے انتظامات سے لیس نظام کسی بھی صنعتی عمل کو درپیش مشکلات سے محفوظ رکھتے ہوئے پایہ تکمیل تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ اس میدان میں حقیقی مہارت کی ضرورت ہے۔انھوں نے واضح کیا" میں اسے کافی نہیں بلکہ انسدادی کہوں گا ،آپ اپنے سسٹمز کی ڈیزائننگ سے یہ کام مکمل کر سکتے ہیں۔بہتر یہ ہے کہ ان عناصر سے پہلو تہی نہ کی جائے جوسیفٹی کو محفوظ بناتے ہیں" ۔

سیمینار میں شریک انجنیئرنگ کے ماہرین نے بطور خاص جاپان کے شہر فوکو شیماکے ایٹمی بجلی گھر میں ہونے والی تباہی پر غور کیااور زور دیا کہ اس حادثے میں ہمارے لیے بہت سے سبق پوشیدہ ہیں جن سے استفادہ کرتے ہوئے ہم مستقبل میں ایسے سانحات اور حادثات سے بچ سکتے ہیں۔ ایونسیون اور راکویل آٹومیشن نے ضروریات کی بہترین تکمیل اور خرابی سے بچانے والے پروسیس سیفٹی سٹرکچرکو کس طرح تعمیر کیا جا سکتا ہے اور مختلف سٹرکچرز کی خوبیوں اور خامیوں پر تبادلہ ء خیال کیا۔

یہ سیمینار جوہری توانائی کی بنیاد کو وسیع کرنے کے بارے میں پاکستان کے منصوبے سے مطابقت رکھتا تھا۔سیمینار میں آئل اینڈ گیس ماہرین کے علاوہ پاور اور فرٹیلائزرز سیکٹرز سمیت پاکستان کی اہم صنعتوں کی ممتازشخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پرانڈسٹریل آٹومیشن اینڈ پروسیسز اور سیفٹی کے معاملات سے متعلق ماہرین نے مفید معلومات سے آگاہ کیاجبکہ مقررین میں معروف امریکی کمپنی Automation Rockwell ، اینگرو،اوجی ڈی سی اور فوجی فرٹیلائزرز کے ماہرین شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :