ہزارہ یونیورسٹی میں انتظامیہ اور طلبہ گروپوں میں مسلح تصادم ، دستی بموں سے حملے اور فائرنگ سے 15 سے زائد طلبہ زخمی

پولیس نے یونیورسٹی کو سیل کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا متعدد مسلح طلبہ گرفتا ر

جمعرات 11 جون 2015 17:33

مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) ہزارہ یونیورسٹی میں انتظامیہ اور دو طلبہ گروپوں میں مسلح تصادم ، ایک دوسرے پر دستی بموں سے حملے اور شدید فائرنگ سے 15 سے زائد طلبہ زخمی ہو گئے ہیں پولیس نے یونیورسٹی کو سیل کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا اور متعدد مسلح طلبہ کو حراست میں لے لیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز پختون طلبہ گروپ کے ایک طالب علم کا یونیورسٹی کے ایک سیکیورٹی گارڈ سے معمولی بات پر جھگڑا ہوا جس کے بعد طلبہ گروپ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی گئی ۔

احتجاج کے دوران بعض مشتعل طلبہ کی جانب سے شدید ہوائی فائرنگ کی گئی جس پر یونیورسٹی میں موجود ایک اور مخالف گروہ ہزارہ طلبہ گروپ کے مسلح نوجوان پختون مسلح نوجوانوں کے سامنے آگئے اور دونوں طلبہ گروپوں میں شدید مسلح تصادم ہوا ۔

(جاری ہے)

طلبہ گروپوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی اور دستی بموں سے حملے کئے جس کے نتیجے میں 15 سے زائد طلبہ زخمی ہو گئے ہیں جن کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔

مسلح تصادم کے دوران یونیورسٹی میں موجود تمام طالبات محصور ہو گئی واقعہ کے بعد ایلیٹ فورس اور پولیس نے یونیورسٹی کے احاطے کو گھیرے میں لے لیا اور یونیورسٹی سیل کر کے سرچ آپریشن کیا جس میں متعدد ملوث طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ ڈی سی او مانسہرہ کے مطابق یونیورسٹی نے ہزارہ یونیورسٹی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور حالات پر مکمل کنٹرول ہے جبکہ مسلح تصادم میں ملوث طلبہ کے خلاف آپریشن جاری ہے اور واقعہ پر یونیورسٹی انتظامیہ سے بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :