ایف بی آرکا 20ہزار روپے سے کم ڈیوٹی و ٹیکس واجبات کے معاملے میں ٹیکس دہندگان کو شوکاز نوٹس جاری نہ کرنے کا فیصلہ

درآمدی کنسائنمنٹ وکنٹینر میں پیکنگ لسٹ اور انوائس موجود نہ ہونے کی صورت میں درآمد کنندہ پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا

جمعرات 11 جون 2015 17:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 20ہزار روپے سے کم ڈیوٹی اور ٹیکس واجبات کے معاملے میں ٹیکس دہندگان کو شوکاز نوٹس جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ درآمدی کنسائنمنٹ وکنٹینر میں پیکنگ لسٹ اور انوائس موجود نہ ہونے کی صورت میں درآمد کنندہ پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔اس ضمن میں ایف بی آر کی جانب سے فنانس بل 2015 میں کسٹمز ایکٹ میں ترامیم کی گئی ہیں جس کے تحت کسٹمز ایکٹ کی سیکشن 23(3)میں ترمیم کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ڈیوٹی اور ٹیکس کے کیسوں میں ایسے کیس جن میں 20 ہزار روپے سے کم کی رقم کا معاملہ ہوگا تو ان کیسوں میں ٹیکس دہندگان کو شوکاز نوٹس جاری نہیں کیے جائیں گے جبکہ اس کے علاوہ فنانس بل کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ میں بھی ترمیم کرتے ہوئے ٹول مینوفیکچرنگ پر بھی سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے اور اس ٹیکس کا نفاذ اور وصولی ایف بی آرکرے گا جبکہ مینوفیکچررز کی جانب سے اشیا کے بارے میں ٹیکس گوشوارے بھی ایف بی آر کے پاس داخل کرانا ہوں گے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں سیلز ٹیکس ایکٹ کی سیکشن 40 سی میں بھی ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت ایف بی آر کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی شخص کو تعینات کرسکے گا اور رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان اسی مقررہ شخص سے ٹکٹس (اسٹیمپس)، بینڈ رولز، اسٹیکرز، لیبلز اور بارکوڈ خریدنے کے پابند ہوں گے، اس کے علاوہ تازہ جوس اور ڈبے کے جوس پر بھی سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، فنانس بل 2015کے ذریعے ویسٹ مینجمنٹ کو ٹھکانے لگانے کی بھٹی یا مشین، موٹر سوئپرز، برف ہٹانے والی مشینوں پر بھی 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ توریے کی تلی کے بیج، سورج مکھی کے بیج اور کینولا کے بیج پر بھی 16 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔`

متعلقہ عنوان :