کراچی میں ہونے والے بیشتر جرائم کی پشت پناہی کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کرتی ہے : ڈی جی رینجرز

muhammad ali محمد علی جمعرات 11 جون 2015 19:23

کراچی میں ہونے والے بیشتر جرائم کی پشت پناہی کراچی کی ایک بڑی سیاسی ..

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 11 جون 2015 ء) ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہونے والے بیشتر جرائم کی پشت پناہی کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کراچی میں سالانہ 230 ارب روپے سے زائد رقم غیر قانونی ہتکھنڈوں سے وصولی کی جاتی ہے جبکہ کراچی میں ہونے والے بیشتر جرائم کی پشت پناہی کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کرتی ہے اور کراچی میں بھتہ خوری اور دیگر جرائم سے حاصل ہونے والے کروڑوں روپے گینگ وار کے مختلف دھڑوں میں بھی تقسیم کیے جاتے ہیں۔

یہ رقم اسلحے کی خریداری کیلئے استعمال ہوتی ہے۔بریفنگ میں فطرات کے نام پر جبری رقم کی وصولی کا بھی ذکر کیا گیااور بتایا گیا کہ قربانی کی کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم بھی دہشت گرد سرگرمیوں کا اہم ذریعہ ہے۔

(جاری ہے)

کراچی میں غیر قانونی کاروبار میں بڑا حصہ پانی کی غیر قانونی فراہمی کا نظام ہےجس سے حاصل شدہ رقم بھی کروڑوں میں ہے۔ڈی جی رینجرز کی جانب سے بتایا گیا کہ زمینوں پر قبضوں میں سیاسی جماعتیں، سٹی گورنمنٹ، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور پولیس اہلکار شامل ہیں جبکہ شہر میں 3 مختلف طریقوں سے زمینوں پر قبضہ کیا جاتا ہے۔

سرکاری اراضی پر قبضہ اور تعمیرات، پرائیوٹ پراپرٹی پر قبضہ بھی شامل ہے۔زمینوں پر قبضوں سے حاص شدہ رقم لیاری گینگ وار، مختلف دھڑوں اور سندھ کی کچھ اعلی شخصیات میں تقسیم کی جاتی ہے۔ غیر قانونی شادی ہال اور غیر قانونی پارکنگ کا کاروبار بھی دہشت گردی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جبکہ سیاسی سرپرستی میں منشیات کا کاروبار بھی دہشت گردی کو فروگ دیتا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ میچ فکسنگ، منی لانڈرنگ، سائبر کرائم، فقیر مافیا اور مدارس کی بیرونی فنڈنگ بھی دہشت گردی کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہے۔

متعلقہ عنوان :