لندن میں مسجد میں آتشزدگی کے حادثے کے بعدمقامی چرچ نے نمازیوں کیلئے اپنے دروازے کھول دئیے

جمعرات 11 جون 2015 21:23

لندن میں مسجد میں آتشزدگی کے حادثے کے بعدمقامی چرچ نے نمازیوں کیلئے ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء ) برطانوی دارالحکومت لندن میں واقع ایک مسجد کی عمارت میں آتشزدگی کے حادثے کے بعد ایک مقامی چرچ نے نمازیوں کیلئے اپنے دروازے کھول دئیے ۔برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مشرقی لندن کا گرجا گھرسینٹ لیوک گزشتہ روز کو اذان کی آواز سے گونج اٹھا جہاں سینکڑوں مسلمانوں نے باجماعت نماز کا فریضہ انجام دیا۔

آتشزدگی کا واقعہ کنگسٹن مسجد میں منگل کی رات پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں مسجد کی عمارت کا کچھ اندرونی حصہ اور چھت جل کر تباہ ہو گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ کنگسٹن مسجد فی الحال آتشزدگی کے اس واقعہ کے بعد نمازیوں کے لیے بند ہے، لیکن مسجد سے قریبی واقع چرچ سینٹ لیوک نے چرچ کے ایک حصے میں نمازیوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے۔

(جاری ہے)

پادری مارٹن ہسلوپ نے کہا کہ "ہمیں مسلمان کمیونٹی کی پانچ وقت کی نمازوں کی ادائیگی کے انتظامات کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے ہم ان کی ضروریات کا پورا خیال رکھ رہے ہیں"۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نمازیوں کی ہر طرح سے مدد کرنا چاہتے ہیں اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے حوالے سے بھی انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن نماز جمعہ کے لیے شاید چرچ کا ہال چھوٹا پڑ سکتا ہے جس میں توقع ہے کہ تقریبا ایک ہزار نمازی شریک ہوتے ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ جتنا ہم سے ہو سکتا ہے وہ ہم کر رہے ہیں جیسا کہ پڑوسی کرتے ہیں۔ اس سے قبل رواں برس اپریل میں بھی مسلمانوں کے ساتھ ہم آہنگی اور یگانگت کے مظاہرہ کے لیے کرتے چرچ میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ شاید چرچ آف انگلینڈ کی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب 'سینٹ جان 'چرچ کی عمارت میں نمازیوں کا اتنا بڑا اجتماع منعقد کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :