کراچی میں جرائم چند سال پرانے نہیں بلکہ سالہا سال پرانے ہیں اور اس پر قابو پانے کے لئے سندھ حکومت تمام تر اختیارات کا استعمال کررہی ہے۔شرجیل میمن

پرویز مشرف کے آمرانہ دور میں ہی چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری، قربانی کی کھالوں کا چھیننا، جبری فطرہ جمع کرنا، غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ اور غیر قانونی شادی ہالز قائم ہوئے۔وزیراطلاعات سندھ

جمعرات 11 جون 2015 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم چند سال پرانے نہیں بلکہ سالہا سال پرانے ہیں اور اس پر قابو پانے کے لئے سندھ حکومت تمام تر اختیارات کا استعمال کررہی ہے۔ پرویز مشرف کے آمرانہ دور میں ہی چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری، قربانی کی کھالوں کا چھیننا، جبری فطرہ جمع کرنا، غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ اور غیر قانونی شادی ہالز قائم ہوئے۔

میں نے خود اس موجودہ دور حکومت میں سینکڑوں غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ اور شادی ہالز کو مسمار کیا ہے۔ ایرانی پیٹرول کی چوری ہوکر کراچی آنے کے حوالے سے قانون سازی کی گئی ہے، اب چوری شدہ تیل لانے والے ٹینکرز کے ساتھ ساتھ جو اس کو خریدے گا اس کے خلاف بھی ایف آئی آر کا اندراج کرایا جائے گا۔

(جاری ہے)

حکومت اپنا کام درست سمت میں کررہی ہے اور کسی بھی جرائم پیشہ عناصر کو سپورٹ نہیں کیا جائے گا۔

وہ جمعرات کی شب مختلف نجی چینلز کو انٹرویو دے رہے تھے۔ شرجیل انعام میمن نے جمعرات کے روز ڈی جی رینجرز کی جانب سے ایپکس کمیٹی میں پیش کردہ رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ رپورٹ میں جتنے بھی جرائم کا ذکر کیا گیا ہے یہ تمام 15 سے 20 سال پرانے ہیں اور ان کا آغاز سابقہ آمرانہ مشرف دور میں ہوا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ یہ جرائم صرف کراچی میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں ہورہے ہیں اور ہم صوبہ سندھ میں نہ صرف ان جرائم کے خلاف ایکشن لے رہے ہیں بلکہ ہم نے سینکڑوں غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ اور شادی ہالز بھی مسمار کرکے اس کا عملی ثبوت بھی دیا ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ایران سے اسمگل ہوکر ٹینکرز اور دیگر ذرائع سے پیٹرول اور ڈیزل کی کراچی میں آمد کی روک تھام کی ذمہ داری کسٹم حکام اور اینٹی نارکوٹیک فورس پر بھی مکمل طور پر عائد ہوتی ہے اور ہم نے اس سلسلے میں قانون سازی بھی کی ہے اور اب جو یہ چوری اور اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل کراچی لائے گا اس کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ جو پیٹرول پمپ یا شخص خریدے کا اس پمپ کو سیل اور شخص کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کرایا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے اور بالخصوص کراچی میں قیام امن کے لئے کوشاں ہے اور اس کے لئے ہم تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرائم میں ملوث کسی ایک بھی شخص کے ساتھ حکومت یا حکومت کے کسی بھی نمائندے کی جانب سے رعایت نہیں بڑتی جارہی ہے اور جو شخص مجرم ہے اس کے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔

متعلقہ عنوان :