اسرائیلی حکام نے ماہ رمضان میں چالیس سال سے کم عمر فلسطینیوں پر بیت المقدس میں داخلے پر پابندی عائد کردی

جمعہ 12 جون 2015 13:20

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء)اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی اور شمالی فلسطین سے تعلق رکھنے والے شہریوں پر رمضان المبارک کے دوران بیت المقدس میں داخلے پر پابندیوں کا نیا شیڈول جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام میں 40 سال سے کم عمر افراد بیت المقدس میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے شہری امور سے متعلق محکمہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران مسجد اقصیٰ میں کم سے کم 40 سال کی عمر کے افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

بیت المقدس آنیوالوں کو پہلے فوج اور سیکیورٹی اداروں سے بھی اجازت حاصل کرنا ہوگی۔ محض عمر کی قید کافی نہیں ہے۔ سیکیورٹی کلیرئنس بھی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ شہری امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے علاوہ ہفتے کے باقی ایام میں 35 سال کی عمر کے افراد کو بھی بیت المقدس میں مشروط طورپر جانے کی اجازت ہوگی تاہم جمعہ کے ایام میں نماز جمعہ کیلئے بیت المقدس میں وہی شخص قدم رکھے گا جس کی عمر 40 سال یا اس سے زیادہ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین عمرکی قید سے مستثنیٰ ہیں۔ وہ جمعہ اور دیگر ایام میں بھی مسجد اقصیٰ میں آجا سکتی ہیں۔ صہیونی حکام کی جانب سے مغربی کنارے کے شہریوں کو اندرون اسرائیل اپنے رشتہ داروں سے ملنے کی بھی اجازت دیدی گئی ہے۔ تاہم ملاقات کے لیے 17 جون سے 22 جولائی تک کا وقت دیا گیا ہے۔