تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے اختلافات شدت اختیا ر کر گئے
جمعہ 12 جون 2015 16:41
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے درمیان اختلافات آخری حد تک پہنچ چکے ہیں۔ جماعت اسلامی کسی بھی وقت تحریک انصاف کو چھوڑ کر حکمران جماعت کے اتحاد کا حصہ بننے کیلئے تیاری کر چکی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن جماعت اسلامی کو اپنا فطری اتحادی سمجھتی ہے اور اس وقت حکمران جماعت سراج الحق اور دیگر اہم رہنماؤں سے قریبی رابطے میں ہے۔
جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان گزشتہ برس بھی اختلافات شدید تر ہو گئے تھے اور اس وقت عمران خان اور سراج الحق کی ون ٹو ون ملاقات نے تمام غلط فہمیوں کو وقتی طور پر دفن کر دیا تھا البتہ دونوں جماعتوں نے یہ واضح کر دیا تھا کہ ہر پارٹی اپنی اپنی پالیسی اور آزاد رائے رکھتی ہے۔(جاری ہے)
حالیہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن نے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کو ایک بار پھر ایسے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے جہاں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کا اقتدار چھوڑ کر وفاقی اقتدار میں شامل ہو سکتی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہاا بتدائی طور پر جماعت اسلامی کو دو وزراتوں کی پیشکش کی جا چکی ہے اور مذاکرات کے بعد اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ 13 مئی 2013ء کے انتخابات کے وقت بھی مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی اتحاد کیلئے مذاکرات کرتی رہی ہیں مگر دونوں طرف سے چند نکات پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث یہ اتحاد نہ بن سکا اور جماعت اسلامی تحریک انصاف کی جھولی میں جا گری اور دونوں نے خیبرپختونخوا میں مل کر حکومت بنائی۔ البتہ بلدیاتی الیکشن نے جماعت اسلامی کو مسلم لیگ ن کے قریب تر کر دیا ہے۔ اسلام آباد کے سیاسی حلقے اس مجوزہ اتحاد کو بہت اہمیت دے رہے ہیں کیونکہ اس اتحاد سے عمران خان اور پرویز خٹک کیلئے مزید سیاسی مسائل پیدا ہونگے اور مسلم لیگ ن ایک بار پھر مولانا فضل الرحمٰن کے بعد جماعت اسلامی کو بھی اپنے پلیٹ فارم پر لے آئے گی۔ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق جب وفاقی حکومت کا حصہ ہونگے تو یقیناً یہ اتحاد کے پی کے حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے بجٹ کی منظوری کے بعد جماعت اسلامی سے شریک اقتدار کا فارمولا طے پا جائے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.