230 ارب روپے کی تعداد کہاں سے اور کیسے اخذ کی گئی،سندھ حکومت کسی بھی تحقیقات کی شفافیت میں رکاوٹ نہیں ڈالتی

اعتزاز احسن کی سینیٹر سعید غنی، سینٹیر روبینہ خالد کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 12 جون 2015 17:30

اسلام آباد ۔ 12 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ڈی جی رینجرز کی رپورٹ مبہم ہے، انہیں یہ واضح کرنا چاہیے کہ 230 ارب روپے کی تعداد کہاں سے اور کیسے اخذ کی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت پہلے سے بہتر ہے، سندھ حکومت کسی بھی تحقیقات کی شفافیت میں رکاوٹ نہیں ڈالتی۔

جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سینیٹر سعید غنی، سینٹیر روبینہ خالد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں ایرانی تیل و سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اینٹی نارکوٹکس فورس کی بنیاد ڈالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس کا ادارہ وفاقی حکومت کے ماتحت کام کرتا ہے، یہ اداروں کا کام ہوتا ہے کہ اس قسم کی چیزوں کی روک تھام کریں۔

(جاری ہے)

چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ سندھ حکومت پہلے سے بہتر ہے لیکن اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کسی بھی تحقیقات کی شفافیت میں رکاوٹ نہیں ڈالتی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کو 230 ارب روپے کی تعداد کو واضح کرنا چاہیے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ کچھ لوگ اس میں ملوث ہیں تو ان کے بنک اکاؤنٹس کو چیک کیا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کی رپورٹ مبہم ہے، انہیں یہ واضح کرنا چاہیے کہ 230 ارب روپے کی تعداد کہاں سے اور کیسے اخذ کی ہے۔