اپنی سیکورٹی کے کسی بھی خطرے سے نمٹنا جانتے ہیں اور اس سلسلے میں کسی کو بھی جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اور ہر قیمت پر اپنی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، مجرموں کو سزائے موت دیئے جانے کے معاملہ پر یورپی یونین کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور یہ عالمی قوانین کے پیرا میٹرز کے مطابق ہے

دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل الله کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 12 جون 2015 17:55

اسلام آباد ۔ 12 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) پاکستان نے کہا ہے کہ ہم اپنی سیکورٹی کے کسی بھی خطرے سے نمٹنا جانتے ہیں اور اس سلسلے میں کسی کو بھی جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اور ہر قیمت پر اپنی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، مجرموں کو سزائے موت دیئے جانے کے معاملہ پر یورپی یونین کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور یہ عالمی قوانین کے پیرا میٹرز کے مطابق ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل الله نے جمعہ کو یہاں دفتر خارجہ میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے تاہم اپنے مفادات اور سالمیت کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کرے گا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بھارتی رہنماؤں کے دھمکی آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ اور دیگر تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے گا۔

قاضی خلیل الله نے کہا کہ ان دھمکیوں سے بھارت کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوا ہے جو ایک سیکولر ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد میں حال ہی میں پاکستانی سفیروں کی کانفرنس کے دوران بھارتی دھمکیوں اور کنفنٹریشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس سے وزیراعظم محمد نواز شریف نے خطاب کیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن تعلقات کے لئے وزیراعظم نواز شریف کا وژن اختیار کیا ہے اور اس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان بات چیت کے ذریعے بھارت کے ساتھ تمام ایشوز حل کرنا چاہتا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہے اور پاکستان کا موقف ہے کہ سنجیدہ مسائل اور دونوں ممالک کے درمیان امور کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل اور تمام تصفیہ طلب مسائل کے پرامن حل کا تہیہ کر رکھا ہے تاہم بھارت کو بھی ایسے ہی جذبے کا اظہار کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ بیرونی ممالک کو بھارت کے جارحانہ عزائم سے آگاہ کیا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ کانفرنس میں ملک کی خارجہ پالیسی اور اسے مزید موثر بنانے کے لئے تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ سفیروں نے مجوزہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور اور دیگر مختلف منصوبوں کا بھی جائزہ لیا جو وسطی ایشیائی ریاستوں کے تعاون سے پائیہ تکمیل تک پہنچیں گے۔

ترجمان نے کوریڈور کو پاکستان کی پائیدار اور تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اہمیت کا حامل قرار دیا۔ پاکستان کے خلاف افغان صدر کے حالیہ بیانات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں افغان حکومت کی جانب سے پاکستان کے بھیجے گئے کسی پیپرز سے آگاہ نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ دورہ کابل اور ان کے بیانات سے متعلق ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے دشمنوں کو اپنا دشمن سمجھتا ہے اور کسی کو اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے خوشگوار تعلقات ہیں اور مستقبل میں یہ تعلقات مزید پروان چڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ وہ کسی کو اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ ترجمان نے مجرموں کو سزائے موت دیئے جانے کے معاملہ پر یورپی یونین کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور یہ عالمی قوانین کے پیرا میٹرز کے مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کو سزائے موت دے رہا ہے جو کسی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ پاکستان میں کام کرنے والے چینی کارکنوں اور چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کو کسی خطرہ سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے اس اہم منصوبے کی تکمیل کا عزم کر رکھا ہے اور اس منصوبے میں کام کرنے والے عملے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے مناسب انتظامات کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :