سیکرٹری اور ڈپٹی سیکرٹری صحت کی ہٹ دھرمی ،164صحت مراکز کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبہ تعطل کا شکارہوگیا

وزیر اعلیٰ سندھ کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کے باوجود فلاحی اداروں کو صحت مراکز کی منتقلی نہیں ہو سکی،پیپلزپارٹی کی ساکھ متاثر

جمعہ 12 جون 2015 18:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) سیکرٹری صحت سندھ اور ڈپٹی سیکرٹری کی ہٹ دھرمی کے باعث سندھ کے 164صحت مراکز کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبہ تعطل کا شکارہو ہوگیا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کے باوجود فلاحی اداروں کو صحت مراکز کی منتقلی نہیں ہو سکی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے زریعے کراچی سمیت سندھ کے 164مراکز این جی اوز کے حوالے کیے جانے تھے ۔

(جاری ہے)

این جی اوز میں مرلن انٹر نیشنل ، ہینڈز،انٹی گریٹیڈ ہیلتھ سروسز ،دی انڈس اسپتال ، امن ہیلتھ فاؤنڈیشن شامل ہیں۔مرلن انٹرنیشنل کو سجاول اور ٹھٹھہ کے 23صحت مراکز دیے جائیں گے۔تاہم سیکرٹری صحت اور ڈپٹی سیکرٹری صحت ایڈمن کی ہٹ دھرمی کے سبب منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیاہے ۔منصوبہ پر کام رکنے سے این جی اوز میں مایوسی پائی جاتی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔اس ضمن میں سیکرٹری صحت سعید منگیجو کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بعد مسلے کو حل کر لیں گے۔صحت مراکز کو مرحلہ وار این جی اوز کو منتقلی جلد شروع کردی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :