پا سپورٹ بحران دوبارہ جنم لے سکتا ہے ، سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کو بریفنگ

واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پرنٹنگ کارپوریشن کسی بھی وقت پاسپورٹ کے کتابچے روک سکتا ہے ، 580 ملین ادا کرنا ہیں بیرون ملک 35پاکستانی مشنز میں مشین ریڈایبل پاسپورٹس جاری کرنے پر پر ماہانہ خرچہ نو ملین ہے،عثمان باجوہ

جمعہ 12 جون 2015 20:13

پا سپورٹ بحران دوبارہ جنم لے سکتا ہے ، سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کو بریفنگ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا گیا کہ ناکافی فنڈز اور ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں میں غیر ضروری تاخیر سے ایک دوسرا پاسپورٹ بحران جنم لے سکتا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کسی بھی وقت پاسپورٹ کے کتابچے روک سکتا ہے امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کے نئے سربراہ عثمان اختر باجوہ نے کہا کہ پرنٹنگ کارپوریشن کو ہمارے ادارے نے 580 ملین رقم ادا کرنا ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک 35پاکستانی مشنز میں مشین ریڈایبل پاسپورٹس جاری کئے جارہے ہیں اور صرف اس پر ماہانہ خرچہ نو ملین روپے ہے ۔ ڈیپارٹمنٹ کو سارے سال کے لیے دس سے بارہ ملین روپے دیئے جاتے ہیں اور اخراجات پورے کرنے کے لیے ضمنی گرانٹس کا انتظار کیا جاتا ہے تاکہ غیر ملکی مشنز کے واجبات ادا کئے جاسکیں ان کا کہنا تھا کہ وہ سیکرٹری خزانہ سے مل چکے ہیں جو فنڈز جاری کرنے کا وعدہ کرچکے ہیں جس سے واجبات کی ادائیگی آسان ہوجائے گی ۔

(جاری ہے)

باجوہ کا کہنا تھا کہ اوسطاً سولہ سے بیس ہزار افراد یومیہ پاسپورٹس کیلئے درخواست دیتے ہیں سالانہ پانچ ملین کتابچوں کی ضرورت ہے اس سارے عمل کے لیے 1.7 ارب روپے لاگت آتی ہے تاہم اس کی بجٹ رقوم ایک ارب روپے سے بھی کم ہے انہوں نے جعلی پاسپورٹس کا ذکر بھی کیا نادرا کے چیئرمین عثمان یوسف کا کہنا تھا کہ اتھارٹی نے سٹیزن رجسٹرینش دستاویزات سفری دستاویزات موٹرز رجسٹریشن اور ای کامرس کیلئے مستحکم میکانزم وضع کیا ہے ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر رحمن ملک نے اسلام آباد سٹی پروجیکٹ کے حوالے سے تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں