چشتیاں، محبوب کالونی میں زہریلی لسی پینے سے ایک نوجوان دم توڑگیا

ماں بیٹی کو تشویشناک حالت میں بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال ریفر کردیا گیا

جمعہ 12 جون 2015 23:14

چشتیاں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء)چشتیاں کی نواحی محبوب کالونی میں زہریلی لسی پینے سے ایک نوجوان دم توڑگیا جبکہ ماں بیٹی کو تشویشناک حالت میں بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال ریفر کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق محبوب کالونی کے رہائشی جاوید اقبال نے بیان دیا ہے کہ میرے بھائی محمد سخی کی شادی 25 سال قبل مسماة شازیہ بی بی کے ساتھ ہوئی تھی جس کے بطن سے ایک بیٹا محمد شہباز اور ایک بیٹی صباء بی بی پیدا ہوئے۔

اڑھائی سال قبل میری بھائی شازیہ بی بی نے میرے بھائی محمد سخی کو گھر سے نکال دیا اور لاہور کے رہائشی صدیق شاہ کو اپنے گھر میں رکھ لیا ۔ میری بھابھی نے میرے بھائی کو دھمکی دی کہ اگر گھر آئے تو قتل کروا دوں گی۔ وقوعہ کے وقت مدعی مقدمہ جاوید اقبال دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ اپنے بھائی کے گھر پہنچا تو اس کا بھتیجا محمد شہباز ، بھتیجی صباء اور بھاوج شازیہ بیہوش پڑے تھے۔

(جاری ہے)

جنہوں نے نیم بے ہوشی کی حالت میں بتلایا کہ صدیق شاہ نے لسی پلائی ہے جس سے حالت غیر ہوگئی ہے۔ جنہیں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال چشتیاں لایا گیا جہاں محمد شہباز دم توڑ گیا ۔ ورثاء کے مطابق مبینہ ملزم صدیق شاہ نے لسی میں زہر آلود چیز ملا کراسے قتل کیا ہے۔ پولیس نے مقتول کے چچا کی رپورٹ پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ادھر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں لواحقین نے میڈیانمائندوں سے گفتگو کے دوران الزام لگایا کہ محمد شہباز ، اس کی والدہ اوربہن کوبروقت تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے کر آئے تھے جہاں ڈاکٹروں نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں چار گھنٹے تک طبی امداد نہ دی۔

جس کی بناء پر محمد شہباز دم توڑ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر محمد شہباز کا فوری علاج معالجہ کیا جاتا تو اسکی جان بچ سکتی تھی۔ شازیہ بی بی اور صبا کو تشویشناک حالت میں بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال ریفر کردیا گیا ہے۔