محکمہ انٹی کرپشن میں 3ماہ میں 5کرپشن کے کیس رجسٹرڈ کرکے 7ملازمین کو گرفتار کیا ‘کل 349 کیس رجسٹرڈ ہوئے ‘156کیس مکمل کر لئے ‘139پر انکوائری جارہی ہے ‘آزادکشمیر کے 10اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں شکایات سیل کے بکس قائم کر دیئے گئے ہیں

ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن فاروق اعوان کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 13 جون 2015 15:14

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) محکمہ انٹی کرپشن میں 3ماہ میں 5کرپشن کے کیس رجسٹرڈ کرتے ہوئے7ملازمین کو گرفتار کیا ہے جبکہ کل 349 کیس رجسٹرڈ ہوئے جن میں 156کیس مکمل کر لئے گئے 139پر انکوائری جارہی ہے آزادکشمیر کے 10اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں شکایات سیل کے بکس قائم کر دیئے گئے ہیں شکایت کرنے والے کو گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے لئے تحصیل سطح پر بھی شکایات سیل بکس نصب کئے جائیں گے ڈویلپمنٹ آف انٹی کرپشن کیس مینجمنٹ سسٹم کے لئے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو تحریک کر دی ہے کارکردگی بہتر کرنے کے لئے ہر ماہ جائز ہ اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے جبکہ آفیسران ملازمین کی تربیت کے لئے بھی انتظامات کئے جا رہے ہیں اور شعور آگاہی مہم کے دوران سمینار،واک ،مذاکرے کا نفرنس کا اہتمام کیا جائے گا ان خیالات کااظہار ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن فاروق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مختلف سوالات کے جواب میں بتایا کہ محکمہ انٹی کرپشن کی از سر نوتشکیل کیلیئے بھی تحریک کر دی گئی ہے اور علیحدہ وردی کے لئے بھی تجویز دی ہے چونکہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں انٹی کرپشن کی علیحدہ وردی ہے انٹی کرپشن کے ایکٹ رولز 1997 میں ترمیم کے لئے بھی تحریک ہو چکی ہے انٹی کرپشن کا تعلق وائٹ کالرز کرائم سے ہے انہوں نے بتایا کہ جملہ محکمہ جات کو تحریک کی ہے کہ کرپشن بارے کیس ارسال کر یں مگر محکمہ تعلی جیسے بڑے محکمہ سے صرف ایک ارسال کیا گیا ہے سب سے زیادہ محکمہ مال کے کیس ہیں اور لوگ بھی گرفتار کئے گئے ہیں جنہوں نے زمین کے ریکارڈ میں توڑ پھوڑ کیا ہے اور عام آدمی کو پریشانی کاشکاری کر کے رکھا ہوا ہے ۔

متعلقہ عنوان :