حکومت سندھ نے تعلیمی بجٹ کو 7.6فیصد بڑھا کر 144.67ارب روپے کردیا

ہفتہ 13 جون 2015 16:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) حکومت سندھ نے نئے مالی سال میں سب سے زیادہ رقم تعلیم کے شعبے کے لیے مختص کی ہے اور تعلیمی بجٹ کو مزید 7.6فیصد بڑھادیا گیا ہے۔نئے مالی سال میں تعلیم کے لیے 144.67ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔رواں مالی سال 134.37ارب روپے مختص کیے گئے تھے ۔نئے مالی سال میں تعلیمی منصوبوں کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم رواں سال کے 10.7ارب روپے سے بڑھا کر 13.2ارب روپے کردیا گیا ہے ،جس میں یونیورسٹیوں اور بورڈز کے لیے 2ارب روپے ،ایس ٹیوٹا کے لیے ایک ارب اور خصوصی تعلیم کے لیے 20کروڑ روپے شامل ہیں ۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کا بجٹ 6.2ارب روپے کرنے کی تجویز ہے ۔3.743ارب روپے کی لاگت سے 25کمپری ہینسو ،3.235ارب روپے کی لاگت سے 25انگلش میڈیم اسکول فاسٹ ٹریک کنسٹرکشن ٹیکنالوجی مراکز قائم کیے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

بے نظیر یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 10لاکھ نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں فنی تربیت دی جائے گی ۔اسکولوں کا نظام چلانے کے لیے 1484نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں ،جس میں 1300ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کی اسامیاں شامل ہیں ۔

حکومت سندھ 4.662ارب روپے کی لاگت سے سندھ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم قائم کررہی ہے ،اس کے تحت اسکولوں اور کالجوں میں 300آئی سی ٹی اکیڈمیز قائم کی جائیں گی ۔گھوسٹ اساتذہ اور اسکولوں کی وباء کے خاتمے کے لیے 200ملین روپے کی لاگت سے مانیٹرنگ کا نظام قائم کردیا گیا ہے ۔سندھ ایجوکیشن ریفارمز کے تحت انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے 4ارب روپے ،مفت نصابی کتب کے لیے 2ارب روپے ،طالبات کے وظائف کے لیے 1.5ارب روپے اور اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے لیے 1.7ارب روپے ،سندھ بنیادی تعلیم پروگرام (یو ایس ایڈ)کے تحت 1.59ملین ڈالر کی لاگت سے 120اسکول تعمیر کیے جائیں گے ۔

سندھ شعبہ تعلیم منصوبہ نئے مالی سال میں بھی جاری رکھا جائے گا ،اس کے تحت انرولمنٹ کی شرح کو بڑھانا اور دیگر منصوبے شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :