بلوچستان تیرہ تحصیل پراجیکٹ کے تمام ملازمین 23 ماہ سے کی تنخواہوں سے محروم ،گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ گئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے نوٹس لینے کی اپیل

ہفتہ 13 جون 2015 17:27

جھل مگسی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) بلوچستان تیرہ تحصیل پراجیکٹ کے تمام ملازمین 23 ماہ کی تنخواہوں سے محروم ،ملازمین کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ گئے، ملازمین کسمپرسی میں زندگی گزارنے لگے،وزیراعلی ، چیف سیکرٹری بلوچستان سے نوٹس لینے کی اپیل۔ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر جھل مگسی اور گنداواہ کے ملازمین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی فنی تعلیم کیلئے تیرہ تحصیل پروجیکٹ کے نام سے 13تحصیلوں میں 2012 ء میں ووکیشنل ٹریننگ سنٹر قائم کئے تھے اور ان ٹریننگ سنٹروں سے سینکڑوں کی تعداد میں بے روز گار نوجوانوں نے ہنر حاصل کر کے روزگار شروع کیا ہے۔

مگر نا معلوم وجوہات کی بنا پر 23ماہ سے محکمہ لیبر مین پاور بلوچستان اور نیوٹیک نے تمام سنٹروں کے ملازمین کی تنخواہیں بند کر دی ہیں جو ملازمین کے ساتھ زیادتی ہے۔

(جاری ہے)

تنخواہوں کی بندش سے ملازمین کے گھروں کے چولھے بجھ گئے ہیں دکانداروں نے انھیں قرض دینا بھی بند کر دیا ہے ملازین جائیں تو کہا جائیں ۔انہوں نے کہا کہ انہیں جب بھرتی کیا گیا تو انھیں نیو ٹیک اور محکمہ لیبر مین پاور کی جانب سے تسلی دی گئی کہ انھیں جلد ریگولر کیا جائیگا، مگر افسوس ریگولر تو نہیں کیا گیا جو کہ ملازین کو پانچ سے 9ہزار تنخواہ دی جارہی تھی وہ بھی 23 ماہ سے بغیر کوئی وجہ بتائے بند کر دی گئی ہے۔

انھوں نے وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ چیف سیکریٹر بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ انھیں فوری طور پر تنخواہیں ادا کر کے تیرہ تحصیل پروجیکٹ کے ملازمین کے مستقلی کے آرڈر کئے جائیں تاکہ ان کا مسئلہ حل ہو اور بے روز گار نوجوان بھی فنی تعلیم حاصل کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :