بھارتی دھمکیوں کیخلاف اے پی ایم ایل کا احتجاجی مظاہرہ

بھارتی جارحانہ رویے سے اظہار نفرت‘بھارتی پرچم اور مودی کا پتلا نذر آتش

ہفتہ 13 جون 2015 22:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) پاکستان کیخلاف بھارتی ہرزہ سرائی اور پاکستان پر حملے کی بھارتی دھمکی کیخلاف پرویز مشرف کی ہدایت پر افواج پاکستان کا مورال بڑھانے ‘افواج سے اظہاریکجہتی و اتحاد ‘جارحانہ بھارتی رویئے سے نفرت اور اس کی مذمت کیلئے آل پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے سندھ کے صدر شہاب الدین شاہ حسینی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی اور کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا ۔

ریلی و مظاہرے میں اے پی ایم ایل کے رہنماؤں و کارکنان کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھی بہت بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ مظاہرے میں شامل ایڈیشنل جنرل سیکریٹری سید وصی الدین ‘ انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین‘ کیپٹن غوری‘ مرز امصطفی ‘ محمد مشرف ‘ جمیل احمد ‘ تحقیق احمد خان عرف پیارے بھائی ‘ ظفر قریشی ‘ عبدالواحد ‘ سید عباس علی ‘ فیروزہ وارثی ‘ فہمیدہ جاکھرانی و دیگر عہدیداران نے بھارتی جارحانہ رویئے سے اظہار نفرت کیلئے بھارتی پرچم نذر آتش کیا اور پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا پتلا جلایا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شہاب الدین شاہ حسینی نے کہا کہ بھارت نے خطے کے امن کو برباد کررکھا ہے اور کشمیر کے علاوہ سری لنکا ‘ نیپال اور اب میانمار میں ظلم و ستم ‘ انسانی قتل و غارت اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی تاریخ رقم کرچکا ہے جبکہ ایران اور افغانستان کے علاوہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھی بھارت ہی ملوث ہے اسلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کو مستقل نشست دینا دنیا کے امن پر بربادی کی مہر ثبت کردینے کے مترادف ہوگا ۔

سید وصی الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایٹمی مملکت پاکستان پر حملے کی دھمکی کا مطلب دنیا کے امن کو دانستہ خطرے میں ڈالنا ہے جس کا اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہئے کیونکہ پاکستان نے ایٹم بم شب برات ‘ ہولی یا دیوالی پر آتشبازی کیلئے نہیں بنایا ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اے پی ایم ایل کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید نے کہا کہ پاکستان کیخلاف کسی بھی جارحیت کے ارتکاب سے قبل بھارت کو1965ء کی شکست اور کارگل و سیاچن کی ہزیمت بھی یادرکھنی چاہئے 1971ء میں اس کی سازش کسی کی ہوس اقتدار کی وجہ سے کامیاب ضرور ہوگئی تھی مگر اب 1971ء نہیں بلکہ2015ء ہے اور میانمار میں بھی بھارت صرف اسلئے اپنی سازشوں کو عملی جامع پہنا سکا ہے کہ مسلم امُہ متحدو یکجا نہیں اور پاکستان کی کمان مشرف کے پاس نہیں وگرنہ پاکستان پر حملے کا تصور تو درکنار میانمار میں ہی اب تک اسی طرح بھارت کا قبرستان بن چکا ہوتا جس طرح کارگل میں بنا تھا ۔

رہی بات پاکستان پر حملے کی تو بھارت کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ افواج پاکستان کا ہر سپاہی مشرف کی طرح جری ‘ نڈر اور وطن کی حرمت و آبرو پر مرمٹنے والا ہے اور قربانی کا جذبہ رکھنے والے محافظوں کے وطن پر حملہ بھارت کو کتنا مہنگا پڑسکتا ہے اس کا اندازہ اسے تب ہوگا جب نقشۂ ارض سے اس کا وجود مٹ جائے گا ۔