زیرو کمیشن پر بزنس کرنے والے ٹریول ایجنٹس پر سندھ سیلز ٹیکس آن سروسز غیر منصفانہ اور سخت اقدام ہے، ٹی اے اے پی

ہفتہ 13 جون 2015 22:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین محمد حنیف رنچ نے زیرو کمیشن پر بزنس کرنے والے ٹریول ایجنٹس پر سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی بجٹ میں سندھ سیلز ٹیکس آن سروسز کے نفاذ کو غیر منصفانہ اور سخت اقدام قرار دیتے ہوئے شدید تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے وفود کی کئی ملاقاتیں سندھ ریونیوبورڈ کے چیئرمین اور حکام سے ہوچکی ہیں۔

صوبائی بجٹ کے حوالے سے ایسوسی ایشن نے اپنی بجٹ تجاویز بھی سندھ حکومت کو بھجوائیں جس پر غور نہیں کیا گیا اور یکطرفہ طورپر 10% سیلز ٹیکس آن سروس ٹریول ایجنٹس پر لاگو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بھی ایسوسی ایشن کی مشاورت کے بغیر ٹور آپریٹرز پر یکطرفہ طور پر سیلز ٹیکس لگایا گیا جس کے انڈسٹری پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ TAAP کے ممبران زیروکمیشن پرائیرلائنز کے لیے 95% ریونیواور حکومت کیلئے ٹیکس جنریٹ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

9/11 کے پس منظر ، مختلف ممالک کی پاکستان کیلئے منفی ٹریول ایڈوائزری اور ملک میں امن و امان کی صورتحال کی پیش نظر پاکستان کی ان باؤنڈ ٹورازم انڈسٹری تباہ ہوچکی ہے جبکہ ان مشکل حالات میں ممبران اپنے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے مختلف کثیرالتعداد وفاقی و صوبائی ٹیکسوں کی بھرمار، انڈسٹری سے متعلق ان گنت مسائل اور کاروبار کو چلانے کیلئے لاگت میں ہوشربا اضافے کے باوجود آؤٹ باؤنڈ ٹریول و ٹورازم کو فروغ دے رہے ہیں ایسی صورتحا ل میں مزید ٹیکسز کا نفاذ پاکستان کی انڈسٹری کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سخت اور یکطرفہ اقدام کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اور تجویز کردہ ٹیکس کو موخر کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے وفاقی و صوبائی بجٹ پر غور کرنے کیلئے ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس بلوایا ہے جس میں بجٹ اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کو پوسٹ بجٹ تجاویز پیش کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :