بجٹ میں شہری علاقوں کو نظرانداز کیا گیا ، مسترد کرتے ہیں،اظہار الحسن

دعوے سے کہتے ہیں کہ 2016کے بجٹ میں بھی یہی اسکیمیں ہوں گی اور یہی روایتی تقریریں ہوں گی ہماری ایک بھی تجویز کو بجٹ میں شامل نہیں کیا گیاسابقہ اسکیمیں دہرائی گئی ہیں،اپوزیشن لیڈر کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 13 جون 2015 22:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ سندھ کا نئے مالی سال کا بجٹ روایتی ہے ۔اس بجٹ میں مکمل طور پر شہری علاقوں کو نظرانداز کردیا گیا ہے ۔ہم اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ۔ایک ایک محکمے کی کارکردگی کا جائزہ لے کر اس کا کچھا چٹھا کھولیں گے ۔دعوے سے کہتے ہیں کہ 2016کے بجٹ میں بھی یہی اسکیمیں ہوں گی اور یہی روایتی تقریریں ہوں گی ۔

شہری اور دیہی علاقوں کے عوام کے حقوق کے لیے ایم کیو ایم سندھ اسمبلی سمیت ہر سطح پر آواز اٹھائے گی اور اب حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا وقت قریب آگیا ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کو بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہماری ایک بھی تجویز کو بجٹ میں شامل نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

سابقہ اسکیمیں دہرائی گئی ہیں ۔

کراچی ،حیدر آباد اور بڑے شہروں کے لیے کوئی نئے میگا پروجیکٹ شروع نہیں کیے گئے ہیں ۔حکومت کوئی ایک ضلع بھی بتادے جس میں تمام سہولیات موجود ہوں ۔جھوٹے دعوے کیے جاتے ہیں ۔عملی طور پر سندھ میں کوئی ترقیاتی کام نظر نہیں آرہا ہے ۔نئے مالی سال کے بجٹ سے بھی کوئی خوشحال نہیں آئے گی ۔بجٹ کا مکمل جائزہ لیں گے اور کٹوتی تحریکیں پیش کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اگر بے نظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی پر یقین رکھتی ہے تو پھر اپوزیشن کی تجاویز کو بجٹ میں شامل کیا جائے اور کرپٹ وزراء کے خلاف کارروائی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو چلانے والے شہر کراچی کو نئے مالی سال میں کچھ نہیں دیا گیا

متعلقہ عنوان :