گوادر کاشغر کاریڈور منصوبے کے اعلان کے بعد سے بلوچستان میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ،میر سرفراز بگٹی

بیرون ملک بیٹھے افراد بھارت سے پیسے لیکر غریب بلوچوں کو ورغلاکر بے گناہ افراد کو قتل کروا رہے ، صوبائی وزیر داخلہ

ہفتہ 13 جون 2015 22:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء ) صوبائی وزیر داخلہ ومسلم لیگ (ن) کے رہنماء میر سرفراز بگٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن )کے مرکزی سنیئر نائب صدر مری قبیلے کے سربرا ہ صوبائی وزیر آبپاشی نواب چنگیز خان مری نے کہا ہے کہ گوادر کاشغر کاریڈور منصوبے کے اعلان کے بعد سے بلوچستان میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ایف سی اوردیگرقانون نافذکرنے والے ادارے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کام کر رہے ہیں ،بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں پاک فضائیہ حصہ نہیں لے رہی ہے ۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو ’’مری ہاؤس ‘‘ میں بی ایل اے اور یو بی اے کے کمانڈروں مدینہ اور شکاری کی اپنی 47ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈالنے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فرنٹیر کور بلوچستان کے ڈی آئی جی بریگیڈئیر طاہر بھی موجود تھے۔صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بعد پولیس اور ایف سی نے سرچ آپریشن کے دوران 20مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں براہمدغ بگٹی ،حیربیار مری ، زامران مری ، ڈاکٹر اﷲ نذر ،جاوید مینگل سے کہتا ہوں وہ انڈیا اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے پیسے لینا بند کردیں اور پاکستان آکر ملک و صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھے افراد انڈیا سے پیسے لیکر غریب بلوچوں کو ورغلاکر بے گناہ افراد کو قتل کروا رہے ہیں جو کسی بھی طرح درست نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں 15سے 2ہزار فراری موجود ہیں جن کے خلاف مختلف علاقوں میں ایف سی ،لیویز اور پولیس ملکر کارروائیاں کر رہی ہیں صوبے میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن میں پاک فضائیہ حصہ نہیں ہے رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ گوادر کاشغر کاریڈور منصوبے کے اعلان کے بعد سے بلوچستان میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ملک دشمن عناصر اس منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

نواب جنگیز مری نے کہا کہ یو بی اے کے کمانڈر شکاری اور بی ایل اے کے کمانڈر مدینہ کئی سال سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے جبکہ انکے بیوی بچے افغانستان میں موجود تھے جو اب واپس آگئے ہیں حکومت اور ہم انکے بچوں کی کفالت اورانکے روزگار کا انتظام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی پہاڑوں پر بیٹھے افراد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں قومی دھارے میں شامل ہوکر پاکستان اور بلوچستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔اس موقع پر بی ایل اے اور یو بی اے کے کمانڈروں مدینہ اور شکاری نے نواب جنگیز خان مری کے سامنے اپنے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا۔