کپاس کے کاشتکارکھیتوں سے جڑی بوٹیاں ختم کریں، محکمہ زراعت پنجاب

موجودہ حالات میں پہلے ہی کپاس کی پیداوار میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے ترجمان

اتوار 14 جون 2015 16:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کے کاشتکاروں کو کھیتوں سے اٹ سٹ ،لمب ، مدھانہ گھاس ، جنگلی چولائی ، لہلی ، قلفہ، ہزار دانی،ڈیلا جیسی جڑی بوٹیوں کے فوری خاتمے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حالات میں پہلے ہی کپاس کی پیداوار میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے، اگر جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک نہ کیاگیا تو کپاس کی پیداوار مزید کم ہو جائے گی جس سے جہاں دھاگے اور کپڑے سمیت دیگر کاٹن مصنوعات کا بحران پیداہوگا وہیں ملک کاٹن مصنوعات کی برآمدات کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ کے حصول سے بھی محروم رہ جائے گا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایاکہ پاکستان دنیا بھر میں کپاس پیداکرنیوالے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے  ملکی مجموعی پیداوار کا 80 فیصد حصہ پنجاب سے حاصل کیاجاتاہے ۔انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں 60لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیاگیاتھا جس سے 22 سے 23من فی ایکڑ پھٹی اور 7 سے8من روئی سمیت ایک کروڑ گانٹھ کپاس کی پیداوار حاصل ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ اگر جڑی بوٹیوں کا فوری تدارک نہ کیاگیا تو رواں سال کیلئے مقرر کردہ کپاس کی کاشت اور پیداوار کے اہداف پورے نہ کئے جاسکیں گے۔

متعلقہ عنوان :