سورج مکھی کو بیجوں میں45 فیصد خوردنی تیل کے باعث تیلدار اجناس میں اہمیت حاصل ہے، محکمہ زراعت پنجاب

کاشتکار فصل کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری، زیادہ پیداواری صلاحیت کا بیج، دیگر کاشتی امور پر توجہ دیں، ترجمان

اتوار 14 جون 2015 16:54

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2015ء)محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ سورج مکھی کے بیجوں میں 45 فیصد تک خوردنی تیل پایا جاتا ہے جس کے باعث تیلدار اجناس میں سورج مکھی کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ سورج مکھی کی سال میں دو فصلیں کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہیں اور یہ فصل 100سے 120 دن میں تیار ہوجاتی ہے۔ موسم خزاں کی فصل شمالی پنجاب میں جولائی سے کاشت کی جاسکتی ہے ،کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری، زیادہ پیداواری صلاحیت کا بیج اور دیگر کاشتی امور پر توجہ دیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ بیجFH-331 اور درآمد شدہ ہائبرڈ اقسام کے بیج بھی دستیاب ہیں۔ سورج مکھی کی کاشت کیلئے شرح بیج 2.5کلو گرام فی ایکڑ پودوں کی مطلوبہ تعداد اور اچھی پیداوار کیلئے ضروری ہے۔ کاشتکار وریال زمینوں کو سورج مکھی کی کاشت کیلئے 2 سے 3 مرتبہ ہل چلا کر سہاگہ دیں جبکہ فصلات کی کٹائی کے بعد والی زمین 3 سے 4 دفعہ ہل چلا کر سہاگہ دیں تاکہ زمین نرم، بھربھری اور پچھلی فصل کی باقیات سے پاک ہوجائے۔ فصل کی کاشت سے قبل زمین کا ہموار کرنا بھی فی ایکڑ زیادہ پیداوار ایک جیسی آبپاشی اور دیگر کاشتی امور کیلئے ضروری ہے۔