رواں مالی سال وفاق کی جانب سے 65 ارب روپے کی بقیہ رقم نہ ملنے سے مالی مشکلات پیدا ہونگی، وفاق صوبائی بجٹ میں 70فیصد فنڈنگ کرتا ہے ،بلاتاخیر رقم فراہم کی جائے، بجٹ پر ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے، و زیر خزانہ سندھ سید مراد علی شاہ کاپوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب

اتوار 14 جون 2015 19:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جون۔2015ء) صوبائی وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے صوبے کو رواں مالی سال میں بقیہ رقم 65 ارب روپے نہ ملنے کی صورت میں مالی مشکلات ہوں گی،صوبائی بجٹ میں وفاق 70فیصد فنڈنگ کرتا ہے ،لہذاوفاق بلاتاخیر رقم فراہم کرے، بجٹ پر ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو وزیراعلیٰ ہاوٴس میں پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گیان چند اسرانی ،سیکرٹری تعلیم فضل اللہ پیجو ہو،سنئیر ممبر بورڈ آف ریونیو شعیب احمد صدیقی ودیگر بھی موجود تھے،ایک سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آج بھی دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں ٹیکس کی سرح کم ہے،حکومت نے ٹیکس کی شرح کو15 فیصد سے کم کر کے14فیصد کردیا ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت کی یہ پالیسی نہیں ہے کہ کسی کو ملازمت سے نکالے تاہم جو لوگ ملازمت کررہے ہیں انہیں کام کرنا ہوگا،یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی کو گھر بیٹھا کر تنخواہ دی جائے،جو ملازمت پر نہیں آئے گا اس کے خلاف سروس رول کے تحت کارروائی عمل میں لائے جائے گی،متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے بجٹ مسترد اور ہڑتال کرنے کے سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ ایم کیو ایم والوں کے تحفظات دور کئے جائیں،صوبے میں زرعی ٹیکس وصول کرنے کے سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ زرعی آمدنی پر انکم ٹیکس موجود ہے اور وصول بھی کیا جاتا ہے،تاہم اس نظام کو مزید بہتر بنایا جائے گا،کراچی کو اضافی پانی کے منصوبےK-4 کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آئندہ سال اس منصوبے پر5 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے،جس میں2 ارب روپے وفاقی حکومت موجودہ ماہ30جون تک ادا کر دے گی،انہوں نے کہا کہ نوری آباد کے مقام پر قدرتی گیس سے پبلک پرائیو پارٹنر شپ کے تحت 100 میگاراٹ کا پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے جو اکتوبر میں کام شروع کردے گا اور اس سے حاصل ہونے والی بجلی کے الیکٹرک کو فروخت کی جائے گی،یہ بجلی حیسکو نے لینے سے انکشار کردیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ صوبئی حکومت سکھر میں25میگاواٹ کے2ہائیڈرل پاور پلانٹ بھی لگارہی ہے،اس کے علاوہ لاکھڑا کے کوئلے سے250 میگاواٹ کا بجلی کا پلانٹ بھی لگایا جائے گا،وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ایس آئی یو ٹی کو 3 ارب روپے کی گرانٹ دیتی ہے ،جبکہ انڈس ھسپتال و دیگر اداروں کو بھی گرانٹ دی جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ صوبے میں جو بھی نئی اسکیمیں شروع کی جائیں گی ان کے لئے گارنٹی لی جائے گی کہ اس کی لاگت میں10 فیصد سے زیادہ اضافہ نہ ہو،ایک سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یوٹیلٹی بلز پر جو10 روپے ٹیکس لیا جاتا تھا ان 10 روپے پر صرف14 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ صوبے میں17 لاکھ غریب خاندانوں کو فی کس ایک ہزار روپے ماہ رمضان میں ادا کیے جائیں گے،صوبے میں غربت بہت ہے ،اس کا حکومت کو پوری طرح علم ہے،انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سفر کی سہولت فراہم کرنے کے لئے گرین،یلو اور اورنج بسوں کا منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا،اس لئے حکومت نے بجٹ میں رقم مختص کی ہے،ایک سوال پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ صوبے سے نکلنے والی قدرتی معدنیات پہلا حصہ لیا جائے۔