سوا دو کروڑ ایکڑ اراضی کلر اور تھور سے متاثر ہو رہی ہے، عبداللطیف سہو

پیر 15 جون 2015 13:53

فیصل آباد ۔15 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) پاکستان بنیادی طورپر ایک زرعی ملک ہے جس کی 70 فیصد آبادی شعبہ زراعت سے منسلک ہونے کے علاوہ اس کی معیشت و اقتصادیات کا زیادہ تر انحصار بھی زرعی اجناس پر ہے لیکن خطہ ارضی میں کلر اور تھور سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں سوادو کروڑ ایکڑ سے زائد اراضی بری طرح متاثر ہو رہی ہے جس کے تدارک کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔

پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئر مین چوہدری عبداللطیف سہو نے میڈیاسے بات چیت کے دوران کہا کہ پنجاب میں زراعت کا زیادہ تر انحصار پانی پر ہے جبکہ پانی کی کمی سے زرعی شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی زرعی اراضی کو بھی متاثر کر رہی ہے جبکہ اس قلت کے علاوہ زیر زمین پانی بھی بہت گہرائی تک جا پہنچا ہے اس لئے اگر پانی کی موجودہ قلت کے خاتمہ کیلئے کوئی متبادل انتظامات نہ کئے گئے تو زرعی شعبہ پانی کی کمیابی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ جائیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ سونا اگلنے والی زمینیں پانی نہ ملنے سے بنجر اور صحرا کا منظر پیش کرنے لگیں گی۔ اس کے علاوہ ملک کی سب سے بڑی زر مبادلہ کمانے والی فصلات دھان وغیرہ کی پیداوار بھی متاثر ہو گی جس سے ملک کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے فوری نئے آبی ذخائر کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا ہے۔