بھارتی مسلح ایجنٹ نہتے شہریوں کو دن کی روشنی میں بھرے بازاروں میں قتل کر رہے ہیں، سید علی گیلانی

پیر 15 جون 2015 14:27

سرینگر ۔ 15 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے سوپور میں دن دھاڑے ایک اور شہری معراج الدین ڈار کے قتل پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی مسلح ایجنٹوں کے ہاتھوں نہتے شہریوں کے قتل کا معاملہ انتہائی سنگین رخ اختیار کرگیا ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی مسلح ایجنٹوں کے ہاتھوں مسلسل نہتے شہریوں کے قتل کامعاملہ ریاست گیر احتجاج کا متقاضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو دن کی روشنی میں بھرے بازاروں میں قتل کیا جارہا ہے اورکٹھ پتلی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید میں ذرہ برابر ضمیر اور غیرت نام کی چیز موجود ہے تو شہریوں کی جانوں کی حفاظت میں ناکامی پر ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو لوگ یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ کشمیریوں کے قتل کے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے منصوبے کو مفتی محمد سعید کی پوری حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے شہید کئے گئے شہریوں کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیااور کہا کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ بزرگ رہنماء نے کہا کہ وہ اس پورے معاملے پر مشاورت کے بعد عوام کوآگاہ کریں گے کہ اس نازک صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمیں کون سی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ادھر بزرگ رہنماء کی ہدیت پر ایک وفد جس میں حریت رہنماء غلام نبی سمجھی، الطاف احمد شاہ اور محمد شریف سرتاج شامل تھے حال ہی میں بھارتی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کئے گئے سکھ نوجوان جسجیت سنگھ کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیلئے جموں کے علاقے چوہالہ آر ایس پورہ گیا۔

وفد نے وہاں منعقدہ ایک تعزیتی تقریب میں شرکت کی ۔وفد میں شامل رہنماؤں نے سید علی گیلانی کی طرف سے سکھ نوجوان کے والد اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کی اور کہاکہ بھارت کی فرقہ پرست حکومت اور مقبوضہ علاقے میں اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ کشمیری نوجوانوں کے علاوہ جموں میں سکھ اقلیتوں کو دبانے کے لیے انہیں بدترین ظلم و تشدد اور قتل کا نشانہ بنا رہی ہے تاہم حق پر مبنی ان کی آواز کو دبایا جاسکے اور بھارت اپنے ہندوتوا کے ایجنڈے کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھاسکے۔

متعلقہ عنوان :