سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل سے اٹھائے گئے 11 قیدیوں کے معاملے میں نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی

پیر 15 جون 2015 14:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اڈیالہ جیل سے اٹھائے گئے گیارہ قیدیوں کے معاملے میں نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی۔ پیر کے روز جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے طارق اسد کی طرف لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دائر درخواست کو خارج کر دیا‘ درخواست گزار طارق اسد کا درخواست میں موقف تھا کہ مذکورہ افراد کو کورٹ ٹرائل کے بعد رہا کیا گیا لیکن اڈیالہ جیل سے باہر آتے ہی سیکیورٹی ایجنسیوں نے ان کو اٹھا لیا تھا۔

عدالت نے کئی مرتبہ احکامات جاری کئے لیکن ابھی تک رہائی ممکن نہ ہو سکی اس لئے عدالت کے فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست کی ہے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہر شخص کو جینے کا اور آزاد رہنے کا حق ہے۔ عدالت پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے اگر آپ کی درخواست سے کوئی نیا فیصلہ آنا متوقع ہے تو وہ بتائیں تب ہم نظرثانی کی درخواست قبول کریں۔

(جاری ہے)

لیکن آپ کی درخواست میں کوئی ایسی چیز نہیں جس پر طارق اسد نے کہا کہ میری درخواست میں آپ چیف سیکرٹری کی رپورٹ دیکھ لیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ انکو اٹھا لیا گیا ہے اور KP میں تو ایک تحصیدار تک فیصلے دیتا رہا ہے اس پر عدالت نے کہا کہ آپ تعمیری تنقید کریں‘ اداروں کی تذلیل نہ کریں۔

انہیں اداروں کیوجہ سے آپکی بھی عزت ہے اور فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اپنے کئے گئے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست مسترد کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :