خیبرپختونخوابجٹ2015-16 میں پرائمری وثانوی تعلیم کے شعبے کیلئے 10 ارب 20 کروڑروپے مختص ،رقم مجموی طورپر 71 منصوبوں پر خرچ ہوگی

پیر 15 جون 2015 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء ) خیبرپختونخوامالی سال2015-16بجٹ میں پرائمری وثانوی تعلیم کے شعبے میں شامل منصوبوں کیلئے دس ارب بیس کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں جوکل71منصوبوں پر خرچ ہونگے ان میں49جاری منصوبوں کیلئے سات ارب95کروڑروپے جبکہ22نئے منصوبوں کیلئے دوارب 24کروڑ99لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں25فیصد زیادہ ہے مزید براں ضلعی بجٹ میں بھی کم ازکم بیس فیصد تعیلم کے شعبے کیلئے مختص کئے گئے ہیں اسی طرح اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں شامل منصوبوں کیلئے مالی سال2015-16میں پانچ ارب51 کروڑ80لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جوکل67منصوبوں پرخرچ ہونگے ان میں39جاری منصوبوں کیلئے تین ارب85کروڑ30لاکھ روپے جبکہ28نئے منصوبوں کیلئے ایک ارب66کروڑپچاس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں شعبہ تعلیم کے اہم اہداف درج ذیل ہیں ،صوبے میں150نئے پرائمری سکولزبرائے طلباء وطالبات قائم کئے جائینگے صوبے میں سونئے سکینڈری سکولزبرائے طلباء وطالباتکاقیام عمل میں لایاجائیگا پچاس گرلز مڈل سکولوں کو ہائی اورپچاس گرلز ہائی سکولوں کو ہائرسکینڈری سکولوں کادرجہ دیاجائیگا پانچ سوگورنمنٹ ہائی اور ہائرسکینڈری سکولوں میں آئی ٹی لیبارٹریز قائم کی جائیں گی بنیادی تعلیم کیلئے پانچ سو کمیونٹی سکولوں کو قائم کیاجائیگا سکول کے بچوں کوصحت کے تحفظ کیلئے دس کروڑروپے لاگت سے سکول فیڈنگ پروگرام کااجراء کیاجائیگا۔

(جاری ہے)

صوبہ بھرمیں سکول نہ جانیوالے بچوں کی مکمل تعدادجاننے کیلئے ایک سروے کیاجائیگا تاکہ اس سلسلے میں موزوں اقدام اٹھائے جائیں سکولو ں میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے نیافرنیچر مہیاکیاجائیگا ایلمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی بلڈنگ کی تعمیر شروع کی جائیگی ضرورت کی بنیاد پر صوبے میں نئے سرکاری کالجز کاقیام عمل میں لایاجائیگا صوابی میں لڑکیوں اور دیر بالا میں لڑکوں کے گورنمنٹ کالج آف مینجمنٹ سائنسز کے قیام جبکہ چارسدہ اور بونیر کے اضلاع میں قائم شدہ گورنمنٹ کالج آف مینجمنٹ سائنس کیلئے اپنی بلڈنگ کی تعمیر کے منصوبے شروع کئے جائینگے علاوہ ازیں گورنمنٹ کالج آف مینجمنٹ سائنسز ڈیر ہ کی بلڈنگ کی ازنوتعمیر کی جائیگی۔

صوبے میں سرکاری لائبریریز کی تعمیر ومرمت اوردیگرسہولیات کیلئے آٹھ کروڑروپے فراہم کئے جائینگے حویلیاں میں ہزار یونیورسٹی کیمپس کو ایک مکمل یونیورسٹی کادرجہ دیاجائیگا صوبے کے مختلف کالجز میں ڈیجیٹل سائنس لیبارٹریزاورڈیجیٹل لائبریریزکے قیام عمل میں لایاجائیگا گورنمنٹ کالجز کے اساتذہ کوٹرانسپورٹ کی فراہمی کیلئے دس کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے تربیتی ادارے ہائرایجوکیشن ٹیچرٹریننگ اکیڈیمی پندرہ کروڑکی لاگت سے تعمیر کی جائیگی مردان میں ایک وومن یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ شروع کیاجائیگاجبکہ دیربالا میں انجینئرنگ یونیورسٹی پشاورکے سب کیمپس کاقیام بھی عمل میں لایاجائیگا۔

صوبے میں مڈل سکولوں میں پی ای ٹی کی اسامیاں تخلیق کی جائیں گی پرائمری سکولوں کے ہیڈٹیچرزاورمڈل اورہائی سکولوں کے ہیڈماسٹرزاورہائرسکینڈری سکولوں کے پرنسپلز کے چارج الاؤنس میں خاطر خواہ اضافہ کیاجارہاہے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم کا معیار بلندکرنے اورانکی کارکردگی بہتربنانے کیلئے آزمائشی طور پر پندرہ اضلاع میں ایک ایک ہائی سکول کا نظم ونسق نجی شعبے کی شراکت سے چلانے کی تجویز ہے۔

متعلقہ عنوان :