متعلقہ صوبائی اور وفاقی ادارے باہمی کوآرڈینیشن سے فرائض سرانجام دیں، غفلت کسی صورت برداشت نہیں کروں گا:شہبازشریف

مون سون کی آمد اور ممکنہ سیلاب:وزیراعلیٰ کا دریاؤں کے بیڈ میں موجود تجاوزات کے فوری خاتمے کا حکم کابینہ کمیٹی انتظامیہ سے مل کر تجاوزات ختم کرائے،مون سون کی آمد اور ممکنہ سیلاب کے پیش نظر گزشتہ برس سے بڑھ کر احتیاطی انتظامات کئے جائیں،کابینہ کمیٹی کو دریاؤں کے بند و پشتوں کی تعمیر و مرمت کے کام کا خود 10 سائٹس پر جا کر جائزہ لینے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

پیر 15 جون 2015 20:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ صوبے میں مون سون کی آمد اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے تمام احتیاطی انتظامات مکمل کئے جائیں۔ تمام صوبائی اور وفاقی متعلقہ ادارے باہمی کوآرڈینیشن سے فرائض سرانجام دیں۔ رواں برس گزشتہ برس سے بڑھ کر انتظامات ہونے چاہئیں۔صوبائی اور وفاقی اداروں کو مربوط قریبی را بطے کے تحت کام کرنا ہوگا۔

متعلقہ محکموں کے مابین کوآرڈینیشن میں فقدان کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کابینہ کمیٹی برائے فلڈ محکمہ موسمیات سے قریبی رابطہ رکھے اور روزانہ کی بنیاد پر موسم کی صورتحال کے حوالے سے معلومات حاصل کی جائیں۔وزیراعلیٰ نے دریاؤں کے بیڈ کے اندر موجود تجاوزات کو فوری ختم کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ کمیٹی متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ سے مل کر تجاوزات فی الفور ختم کرائے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے یہ ہدایات آج ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں پنجاب میں مون سون سیزن اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے پیشگی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ محکمے مون سون کی آمد اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے ایمرجنسی پلان مرتب کریں۔

کابینہ کمیٹی برائے فلڈ کے اراکین دریاؤں کے بند کی تعمیر و مرمت کے کام کا خود سائٹ پر جا کر جائزہ لے۔ کابینہ کمیٹی 10 اہم مقامات کی سائٹس کا دورہ کرکے رپورٹ پیش کرے اور اس مقصد کیلئے میرا ہیلی کاپٹر بھی حاضر ہے۔ مون سون اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے احتیاطی انتظامات کی خود نگرانی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ضروری اشیاء کے سٹاک کے حوالے سے لاہور اور مظفرگڑھ میں 2 ویئر ہاؤسز قائم کئے گئے ہیں۔

دونوں وئیرہاؤسز میں کھانے پینے کے ساتھ تمام ضروری اشیاء کا وافر سٹاک موجود ہونا چاہیئے۔ سپارکو اور پی اے ایف کے موسمیاتی نظام سے بھی بھرپور استفادہ کیا جائے۔ کشتیوں کے آپریٹرز کی تربیت کا کام جلد مکمل کیا جائے۔کشتیوں کی ٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے فول پروف میکانزم مرتب کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کسی ناگہانی آفت کی صورت میں محکمہ صحت کے پاس ضروری ادویات خصوصاً سانپ کے کاٹے کے علاج کیلئے ادویات وافر مقدار میں موجود ہونی چاہئیں۔

سول ڈیفنس کے ادارے کو بھی متحرک بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔دریاؤں کے پشتوں اور بند کی انسپکشن کا کام جلد مکمل کیا جائے۔ دریاؤں کے بند اور پشتے مضبوط بنانے کیلئے جدید اور منفرد طریقے اپنائے جائیں۔ کابینہ کمیٹی غیرقانونی شگاف ڈالنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرے۔ سیالکوٹ اور کامونکی کے نالوں کے سیلابی پانی سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے تحت جاری پروگرامز پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ گوجرانوالہ ڈویژن میں برساتی نالوں کو بہتربنانے کے حوالے سے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے تاکہ مون سون کے دوران برساتی نالوں سے ہونے والے نقصانات کی روک تھام کی جاسکے۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ متعلقہ اضلاع میں عوام اور املاک کو سیلابی پانی سے محفوظ رکھنے کیلئے یہ پروگرام بہت اہمیت رکھتا ہے جس سے برساتی نالوں میں طغیانی سے ہونے والے نقصان کو کم سے کم کیا جاسکے گا،انہوں نے کہا کہ برساتی نالوں کی بہتری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ڈی واٹرنگ سیٹ چالو حالت میں رکھے جائیں اور اس حوالے سے تمام آلات کی مکمل انسپکشن کی جائے۔ چاہئیں۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے دورآمریت میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوٹ مار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے سابق حکمرانوں نے منصوبوں پر ڈاکے ڈال کر عوام کے حقوق کو پامال کیا۔ہماری حکومت نے لوٹ مار کے اس کلچر کو ختم کیا ہے اور اعلیٰ معیار کے ترقیاتی منصوبوں کی شفاف تکمیل کو یقینی بنایا ہے۔

صوبائی وزراء شجاع خانزادہ، میاں یاور زمان، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، تنویر اسلم ملک، ڈاکٹر فرخ جاوید، بلال یاسین، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، ایم پی اے زعیم حسین قادری، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انسپکٹر جنرل پولیس،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :