کسووال، ملزم کی گرفتاری کے بہانے موٹرسائیکل سواروں کی جعلی چیکنگ

ساتھی اہلکاروں کے ہمراہ لاکھوں کی دیہاڑیاں لگا لیں، پولیس کے حوالے، مقدمہ درج

پیر 15 جون 2015 21:04

کسووال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جون۔2015ء) لاہور پولیس کے نکے تھانیدار کی "پھرتیاں" میاں چنوں سے ملزم گرفتار کرنے کے بہانے کسووال میں موٹرسائیکل سواروں کی جعلی چیکنگ، ساتھی اہلکاروں کے ہمراہ لاکھوں کی دیہاڑیاں لگا لیں، پولیس کے حوالے، مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ مصطفی ٹاؤن لاہور کے اینٹی موٹرسائیکل لفٹنگ سٹاف میں تعینات اے ایس آئی حبیب اپنے ساتھی اہلکاروں ڈارائیور فرحت، کانسٹیبلان زوہیب، خالد اور مدثر زوار گزشتہ روز ایک ہفتہ میں تیسری مرتبہ میاں چنوں سے ملزم گرفتار کرنے کے بحانے آئے اور کسووال میں نواحی گاؤں 4چودہ ایل کے رہائشی موٹرسائیکل سوار شہزاد علی ڈوگر کو بڑا ریلوے پھاٹک کے قریب روک کر کہا کہ تمہاری موٹرسائیکل چوری کی ہے جس کا مقدمہ درج ہے تمہیں ہمارے ساتھ جانا ہوگا جس پر شہزاد علی نے ان کی منت سماجت کی تو انہوں نے مک مکا کرنے کا کہہ کر شہزاد علی سے 5ہزار روپت اینٹھ لئے، شہزاد علی نے شک پڑنے پر پولیس تھانہ کسووال اور کسووال میڈیا کو اطلاع دے دی۔

(جاری ہے)

پولیس تھانہ کسووال ملزم اہلکاروں کو تھانہ لے آئی ، اس موقع پر پتہ چلا کہ مذکورہ بالا پولیس پارٹی کا یہ کسووال کا تیسرا دورہ ہے اور قبل ازیں 2مرتبہ یہ لاکھوں کی دیہاڑیاں لگا کر جا چکے ہیں، اہلکاروں کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی دیگر متاثرین ڈاکٹر سرور، آصف علی، جاوید اقبال، عاشق حسین وغیرہ بھی تھانے پہنچ گئے اور انہوں نے ملزمان کو پہچان لیا۔

حوالات میں بند اے ایس آئی حبیب نے بتایا کہ کانسٹیبل مدثر زوار کسووال کے نواحی گاؤں 115سیون سی آر کا رہائشی ہے اور اس نے ہمیں کہا تھا کہ آپ کسووال میں جو مرضی کریں آپ کا بال بھی بیکا نہیں ہونے دونگا جبکہ کانسٹیبل مدثر زوار رشوت میں لی گئی رقم سمیت موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ پولیس تھانہ کسووال نے مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ کانسٹیبل خالد موقع پر ایکسائز آفیسر بنتا تھا

متعلقہ عنوان :