افغان صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان کے موقع پر بہارہ کہو سے افغانستان 3 لاکھ ٹیلی فون کالز کیے جانے کا انکشاف، افغانستان سے بھی بہارہ کہو کے مختلف نمبرز پر ٹیلی فون کالز پکڑی گئیں، بہارہ کہو کا سروے کرایا جا چکا ہے جس سے ثابت ہوا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے لوگ مارکیٹ سے زائد کرایہ دے کر یہاں مکانات کرائے پر حاصل کرتے ہیں جو اسلام آباد کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے ، حساس اداروں نے حکومت کو رپورٹ پیش کردی
منگل 16 جون 2015 00:07
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جون۔2015ء) معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان کے اشرف غنی کے دورہ پاکستان کے موقع پر اسلام آباد کے مضافاتی علاقے بہارہ کہو سے افغانستان میں 3 لاکھ ٹیلی فون کالز کی گئیں اور افغانستان سے بھی بہارہ کہو کے مختلف نمبرز پر ٹیلی فون کالز پکڑی گئیں جبکہ حساس اداروں نے حکومت کو رپورٹ دی ہے کہ بہارہ کہو کا ایک سروے کرایا جا چکا ہے جس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے لوگ مارکیٹ سے زائد کرایہ دے کر یہاں مکانات کرائے پر حاصل کرتے ہیں جو اسلام آباد کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے ۔
تفصیلات کے مطابق معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی صدر منتخب ہونے کے بعد جب پاکستان کے پہلے دورے پر اسلام آباد آئے تو ان کی آمد سے قبل سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا گیا تھا تاہم اس دوران 3 لاکھ ایسی ٹیلی فون کالز ٹریس کی گئیں جو بہارہ کہو سے افغانستان اور افغانستان سے بہارہ کہو کی حدود میں کی گئیں اور ان ٹیلی فون کالز کے ٹریس ہونے کے بعد سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا اورجس کے بعد بہارہ کہو کا ایک خصوصی سروے کرایا گیا اور بہارہ کہو سے کئی مشکوک دہشتگرد بھی پکڑے جا چکے ہیں ۔(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.